بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کا دور حکومت، گردشی قرضوں کا حجم 565 ارب روپے تک پہنچ گیا بجلی کے نرخوں میں کیے گئے اضافے کے اثرات کب ظاہر ہونگے؟بتا دیا گیا

datetime 16  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) پاکستان تحریک انصاف کے دورحکومت میں گردشی قرضوں کا حجم 565 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ 100 ارب روپے کا اضافہ صرف پچھلے 6 ماہ کے دوران ہوا ہے۔وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق توانائی کی مد میں دی گئی سبسڈیز ایڈجسٹ کرنے کے بعد رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے عرصے کے دوران گردشی قرضے میں ہونے والا اضافہ 17 ارب روپے ماہانہ تھا۔

جبکہ گردشی قرض میں اضافے کے حوالے سے حکومتی کا دعوی 10 ارب روپے ماہانہ تھا۔ سبسڈیز کے بغیر گردشی قرضے میں اضافے کی اوسط 29 ارب روپے ماہانہ تک جاپہنچتی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی نصف میں توانائی کی سبسڈیز کی مد میں 73 ارب روپے ادا کیے۔ حکومت اگرچہ کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے مگر توانائی کے شعبے کی صورتحال پچھلے ایک سال میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی صورت میں صارفین پر 405 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کے باوجود خراب ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق حکومت سال میں پانچویں بار بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 30 پیسے اضافہ کرنے جارہی ہے۔رابطہ کرنے پر پاور ڈویژن کے ترجمان ظفریاب نے کہا کہ پہلے سال میں گردشی قرضے میں اضافہ ہوا کیوں کہ اقدامات کرنے میں وقت لگ گیا اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے بہت کم وقت بچا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں گردشی قرضے میں اضافہ 39 ارب سے 15 ارب ماہانہ پر آگیا۔ اگر حکومت نے کوششیں نہ کی ہوتیں تو پھر نصف سال میں گردشی قرضے مزید 300 ارب روپے بڑھ جاتے۔اقتصادی سے جڑی وزارتوں کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے گردشی قرض میں اضافے کے تخفیف شدہ 93 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں جولائی تا دسمبر کے دوران 100 ارب روپے کچھ اوپر اضافہ ہونے دیا۔

6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام پر دستخط کے وقت آئی ایم ایف نے پاکستان کو جولائی تا دسمبر کے عرصے کے لیے گردشی قرضے میں اضافے کا ہدف 39 ارب روپے رکھا تھا جو بعدازاں پہلے جائزے کے موقع پر ہونے والے مذاکرات میں ہدف 93 ارب روپے کردیا گیا تھا۔آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لیے گردشی قرض میں اضافے کا ہدف پہلے ہی 81 ارب روپے سے بڑھا کر 134 ارب روپے کردیا تھا۔ 6 ماہ کی کارکردگی کے پیش نظر جون تک گردشی قرض میں اضافے کو 134 ارب روپے تک محدود رکھنا بھی مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ تاہم وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران بجلی کے نرخوں میں کے گئے اضافے کے ثمرات مالی سال کے بقیہ عرصے میں حاصل ہوں گے جس سے گردشی قرضے کو محدود رکھنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…