’’میں حفیظ شیخ نہیں شیخ رشید ہوں،ٹماٹر 300نہیں220روپے کلو ہیں‘‘ وزیر ریلوے نے بھی بڑھتی مہنگائی کا اعتراف کرلیا

16  ‬‮نومبر‬‮  2019

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کے دوران مہنگائی اور ٹماٹر کی قیمتوں پر سوال کے جواب میں کہا کہ ٹماٹر 300نہیں بلکہ 220روپے فی کلو ہیں ۔ میں نے گزشتہ روز ہی ایک ہزار میں پانچ کلو خریدے ہیں ۔ میں حفیظ شیخ نہیں شیخ رشید ہوں ۔میں رات کو چیز خریدنے کا قائل نہیں ۔

ہم تسلیم کرتے ہیں کہ مہنگائی ہے ۔دریں اثنا وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو کھایا پیا کچھ نہیں اور گلاس توڑا بارہ آنے کے مصداق قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کی سیاست دم توڑ گئی ہے ، مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے کشمیر کاز کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے اور کشمیریوں نے اسے سازش قرار دیا ہے ، نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی ہے ، تسلیم کرتے ہیں کہ مہنگائی ہے اور عمران خان اس پر بہت فکر مند ہیں اور ہر روز اجلاس کرتے ہیں ،نہ ڈیل ہوئی ہے نہ ڈھیل ،عدالت میں نواز شریف کے ای سی ایل کا فیصلہ ہونا حکومت اور (ن) لیگ دونوں کے لیے بہتر ہے،ریلوے میں ہونے والے حادثات کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں ۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری ، فریال تال پور اور دیگر پلی بار گین کی طرف آرہے ہیں اور چار سے چھ ماہ میں نتیجہ نکل آئے گا اوراونٹ کسی نہ کسی کروٹ بیٹھ جائے گا ۔ نواز شریف آج بیرون ملک جائیں یا کل یہ کوئی نئی خبر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اور جنگ میں موسم کو دیکھا جاتا ہے اور میں نے مولانا فضل الرحمان سے کہا تھاکہ آپ نہ آئیں ۔

عمران خان کا مقدر اچھا تھا کہ مولانا فضل الرحمان آئے اور انہوں نے اچھی تعداد اکٹھی کی لیکن اس میں انہیں کسی دوسری سیاسی جماعت یا عوام کی پذیرائی نہیں مل سکی ۔ مولانا فضل الرحمان نے اب راستے بند کرنا شروع کر دئیے ہیں جو آئین و قانون کے خلاف ہے اور وہ اس کی زد میں آئیں گے ۔ وہ جو راستے بند کر رہے ہیں وہاں سے ٹرالر اور ٹرک گزرتے ہیں اور اس کا کاروبار کرنے والے پختون بیلٹ سے تعلق رکھتے ہیں جو خود ہی راستے کھلوا لیں گے اور اس اقدام کی مولانا کی سیاست کو ضرور سزا ملے گی ۔

دھرنے سے مولانا فضل الرحمان کی سیاست دم توڑ گئی ہے اور آئندہ عام انتخابات میں مولانا فضل الرحمان کی نشستیں کم ہو سکتیں بڑھ نہیں سکتیں ۔ ان کے دھرنے کا یہ حال ہے کہ کھایا پیا کچھ نہیں اور گلاس توڑا بارہ آنے ۔ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو کاپی کرنے کی کوشش کی ،وہ اس وقت خطاب کے لئے آتے تھے جس وقت عمران خان شرکاء سے مخاطب ہوتے تھے لیکن وہ دھرنے کے پراسس کو نہیں چلا سکے اور انہوں نے دھرنا ختم کر کے عقلمندی کی ہے کیونکہ دھرنے میں شرکاء کی تعداد روز بروز کم ہو رہی تھی بلکہ نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ جب مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دیا تو وہ قانون کے دائرے میں تھا لیکن اب وہ جو کام کر رہے ہیں وہ غیر قانونی ہے اور وہ زد میں آسکتے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی وجہ سے کشمیر کاز کو سب سے زیاد ہ نقصان پہنچا ہے او رمیر اکشمیریوں سے رابطہ ہے انہوں نے اسے کشمیر کاز کے خلاف سازش قرا ردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے فالورز کا بڑا شدید رد عمل ہے کہ ہم نے احتساب کیلئے ووٹ دیا تھا اور چوروں، لٹیروں اور ڈاکوئوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے ۔ انہوں نے نواز شریف کی علاج کے لئے بیرون ملک روانگی کے حوالے سے کہا کہ ایک راستہ نکل رہا ہے جس سے دونوں کیلئے بہتری ہے ۔

دونوں پر ڈیل ، ڈھیل یا کوئی اور تاثر نہیں جائے گا اور معاملہ عدالت کے انصاف پر چلا جائے گا ،جو بھی صورتحال بنی تھی دونوں کے لئے ایک راستہ نکل رہا ہے جو بہت اچھی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹماٹر200روپے کلو فروخت ہونا زیادتی ہے اور ہم تسلیم کرتے ہیں کہ مہنگائی ہے ۔ عمران خان مہنگائی کے حوالے سے فکر مند ہیں اور روز اجلاس کر رہے ہیں ، میں نے کابینہ او رکور کمیٹی کے اجلاس میں کہا ہے کہ ہمیں مہنگائی ، بیروزگار اور گڈ گورننس پر توجہ دینا ہو گی ۔ا نہوں نے کہا کہ میں ریلوے کی بہتری کیلئے جتنی محنت کر سکتا تھا وہ کر رہا ہوں ۔ 9

تاریخ کو ٹی ایل اے ملازمین کے کیس کی سماعت ہے اور اگر ہمارے حق میں فیصلہ آ گیا تو اگلے ہی روز تمام ٹی ایل اے ملازمین مستقل ہو جائیں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دھرناچاہے پاکستان میں ہو یا امریکہ میں ہو دھرنے کی سیاست بہت مہنگی سیاست ہے ، مولانا فضل الرحمان کے بڑے پیسے لگ گئے ہیں ،انہوں نے کہاں سے پیسہ لگایا یہ اللہ یا مولانا فضل الرحمان ہی بہتر جانتے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ عمران خان کو چھوڑ کر کہیں نہیں جارہیں ۔

دونوں سمجھدار لوگوں کی جماعتیں ہیں ، اگر کوئی میڈیا میڈیا کھیل لے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی سیاست ختم ہو چکی ہے ۔ انہوں نے ریلوے حادثوں کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ میں اس کی ذمہ داری لیتا ہوں ، ہم نے 19لوگوں کو نکالا ہے ، گریڈ 20کے تین افسران کی تنزلی کی ہے جو بہت بڑی سزا ہے۔انہوں نے کہا کہ مغلپورہ ورکشاپ میں پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے بائیو میٹرک کے نظام کے لئے ٹینڈر طلب کرلئے ہیں۔تبلیغی جماعت کے امیر نے سلنڈر کو ممنوعہ قرار دیدیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…