ایک صاحب کسی جگہ کھڑے ہو کر کہہ رہے تھے پورا محلہ میری بہت عزت کرتا ہے‘ آج تک کسی نے مجھے اوئے نہیں کہا‘ سننے والے نے اس کے پیچھے کھڑے 10 سیکورٹی گارڈز کی طرف اشارہ کیا اور پوچھا ”پھر تم یہ مسلح گارڈز ساتھ لے کر کیوں پھرتے ہو“
اس نے ہنس کر جواب دیا ”ان گارڈز کی وجہ ہی سے تو لوگ میری عزت کرتے ہیں اور مجھے اوئے نہیں کہتے“دو ماہ پہلے مولانا فضل الرحمن نے جب مارچ کا اعلان کیا تھا تو وزراء پورا زور دے کر اعلان کر رہے تھے عوام بے فکر رہیں مولانا اسلام آباد نہیں آئیں گے لیکن جوں جوں مارچ قریب آ رہا ہے حکومتی دعوے ہوا میں اڑتے جا رہے ہیں اور حکومت کو اب یقین آ چکا ہے مولانا آئیں گے چناں چہ وزیراعظم نے اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے سات رکنی کمیٹی بنا دی لیکن اس کمیٹی نے مذاکرات کی دعوت دیتے دیتے کیا کہہ دیا،حکومت اگر اس لہجے میں مذاکرات کی دعوت دے گی تو اپوزیشن اس سے کیوں ملے گی؟ کیا اپوزیشن ان حالات میں حکومت سے مذاکرات کرے گی‘ یہ فیصلہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کر رہی ہے‘ اعلان کسی بھی وقت ہو جائے گا لیکن امکانات کیا ہیں، حکومت نے مذاکرات کے ساتھ ساتھ مقابلے کی تیاریاں بھی شروع کر دیں‘ موٹروے اور جی ٹی روڈ بند‘ کارکنوں کی گرفتاری اور شہر کو ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے جب کہ اٹک کے پل پر کنٹینر بھی بھجوا دیے گئے‘ پنجاب اور بلوچستان کی پولیس بھی ایکٹو ہو گئی اور کنٹرول روم بھی بن رہا ہے، کیا اس سے مارچ روکا جا سکے گا؟