اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی صابر شاکر نے نجی ٹی وی میںگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات کے بعد صرف تین لوگ ایسے ہیں جو اس پارلیمانی سیٹ اپ کا حصہ نہیں ہیں ۔ ایک نواز شریف کا خاندان ہے جنہیں کچھ نہیں ملا ، دوسرے مولانا فضل الرحمان کو ذاتی طور پر کچھ نہیں ملا ، جبکہ پارٹی کو ملا ہوا ہے اور تیسرا خاندان محمود خان اچکزائی ہیں
جنہیں کچھ نہیں ملا ، یہ تینوں خاندان اکٹھے ہو گئے ہیں ۔ نواز شریف کے خاندان کو کچھ نہیں ملا جبکہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں ، چیئرمین کمیٹی ہیں ۔ یہی وجہ ہے جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن میں دو دھڑے ہیں ۔ معروف صحافی کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف 2013کے الیکشن جیت کر وزیراعظم بنے تو انہیں طیب اردوان کیساتھ پہلی ملاقات ہوئی جس میں ترکی صدر نے انہیں کہا کہ پاکستانی کی عوام نے آپ کو دوبارہ وزیراعظم بنایا ہے، آپ میرے دوست ہیں ، پاکستان کے ہم خیر خواہ ہیں ۔ اب مہربانی کرنا ، فوج سے کوئی پنگا نہ لینا ، الجھنے کی ضرورت نہیں ہے ،آپ بس عوام کی خدمت کریں ۔ صابر شاکر کا مزید کہنا تھا کہ آج یہی بات شہباز شریف نے اپنے اجلاس میں کہی ، انہوں نے کہا میں نے انہیں جنرل جہانگیر کرامت والے معاملے سے بھی روکا ، پھر میں نے انہیں پرویز مشرف کے معاملے میں پڑنے سے روکا ، پھر جب تیسری بار اقتدار ملا تو میں نے نواز شریف سے کہا کہ اللہ پاک نے ہمیں پھر عزت سے نوازا ہے ۔ اب کسی مصیبت میں ہمیں نہیں پڑنا ۔لیکن نواز شریف نہیں مانے ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ یا تو یہ ان کا مینوفکچرنگ فالٹ ہے یا پھر ان کا کوئی ایجنڈہ ہے کہ جب بھی انہیں اقتدار ملنا ہے تو انہوں نے پاکستان کے اداروں پر اٹیک کریں گے انہی کو فتح کرنے کی کوشش کریں گے ۔ آپ دیکھیں نہال ہاشمی ، طلال چوہدری اور دانیال عزیز کو توہین عدالت کے جرم میں سزا دلوائی ۔