لاہور(این این آئی) پاکستان اوربھارت کے مابین باہمی تجارت اوردوستی بس سروس رابطہ مکمل منقطع کردیاگیا،دوبھارتی بسوں کو واپس بھیج دیاگیا،بھارتی سفارتی عملے کے 13ارکان اور ان کے اہل خانہ واہگہ کے راستے واپس چلے گئے۔تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاہورسے دہلی، لاہور،امرتسر اورننکانہ صاحب سے امرتسرکے مابین دوستی بس سروس کو معطل کردیاگیاہے۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ سے کہا گیا کہ وہ تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کرے۔ مزید بتایاگیا ہے کہ ہفتے کے روز پاک بھارت تجارت عملی طورپر روک دی گئی ہے اوراس حوالے سے تاجروں اورکنٹریکٹرزکوبھی باضابطہ آگاہ کردیاگیاہے۔ گزشتہ روز دہلی اورامرتسرسے آنے والی بھارتی بسوں کو واپس بھجوا دیا گیا ہے۔ امرتسرجانے والی بس بغیرکسی مسافرکے جبکہ دہلی جانیوالی بس میں تین بھارتی مسافرسوارتھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موجود ایسے بھارتی شہری جو دوستی بس یا سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے پاکستان آئے تھے ان کی واپسی اب واہگہ بارڈرکے راستے ہوگی اوراسی طرح بھارت گئے ہوئے پاکستانی بھی اسی راستے سے واپس آ سکیں گے اور اس کے لئے خصوصی اجازت دی جائے گی۔علاوہ ازیں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کے رد عمل میں پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت سے سفارتی تعلقات میں کمی اوربھارتی سفیرکو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد حکومت نے پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دے تھا اور پاکستان نے اپنے ہائی کمشنر کو نئی دلی نہ بھیجنے کا بھی فیصلہ کررکھا ہے۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارتی سفارتی عملے کے 13ارکان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واہگہ باڈر کے راستے بھارت چلے گئے ہیں تاہم بھارتی ہائی کمشنر کی ابھی واپسی نہیں ہوئی۔