اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئی ایم ایف کاقرضہ لینے کیلئے حکومت عوام کی کھال اتارنے پر آمادہ،کتنے ارب نئے ٹیکس لگائے جائیں گے؟ چونکا دینے والے انکشافات

datetime 21  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پی ٹی آئی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )سے قرضے کیلئے مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے اگلے مالی سال میں 600 ارب کے نئے ٹیکس لگانے پرآمادگی کا اظہار کر دیا ہے ہے،مشیرخزانہ اگلے بجٹ کے اسٹریٹیجی پیپر 30 اپریل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے تاکہ آئی ایم ایف کے مذاکرات کو ٹریک پر رکھا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے عالمی ادارے کو ٹیکس آمدن 1.7 فیصد بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے،اس میں600 ارب کے نئے ٹیکس جی ڈی پی کا 1.4 فیصد ہونگے باقی 0.3 فیصد ٹیکس انتظامی معاملات کو بہتر بنا کر اکٹھے کیے جائیں گے۔یوں حکومت کو دفاعی بجٹ میں کمی کی ضرورت نہیں پڑیگی اور بجٹ کا بنیادی خسارہ بھی پورا ہوجائیگا۔آئی ایم ایف نے نئے پروگرام کیلئے دفاعی اور ترقیاتی بجٹ میں کمی اور محاصل سے حاصل ہونے والی آمدن بڑانے کی شرائط رکھی ہیں۔حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں پہلے ہی کمی کردی ہے ،جہاں تک دفاعی بجٹ کا معاملہ ہے اسے محاصل کے ذریعے آمدنی بڑھا کر پورا کیا جائیگا۔مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے گزشتہ روز آئی ایم ایف کے مشن ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا جہاد آزرو اورعالمی ادارے کے پاکستان میں ڈائریکٹر ارنسٹو رمیریز ریگو سے رابطے کرکے نئے قرضہ پر بات کیلئے مذاکرات کو آگے بڑھانے پرزور دیا۔ان رابطوں میں آئی ایم ایف مشن کے اس ماہ کے آخر میں دورہ پاکستان پر اتفاق کیا گیا۔پاکستان نے پہلے عالمی ادارے کو ٹیکس آمدن جی ڈی پی کے 1.1 فیصد یا 470 ارب بڑھانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔اب پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت جی ڈی پی کا 1.7 فیصد یا 730 ارب روپے تک بڑھانے کو تیار ہے۔لیکن حکومت کیلیے لوگوں کی کم ہوتی آمدنی اور بڑھتے افراط زرکی وجہ سے ایک سال کیلئے 600 ارب روپے تک ٹیکس لگانا آسان رہے گا۔آئی ایم ایف کو پاکستان کے گلے سڑے ٹیکس نظام کی وجہ سے انتظامی ذرائع سے ٹیکسوں کے ذریعے آمدنی بڑھانے کی یقین دہانی پر اعتماد نہیں۔آئی ایم ایف پاکستان کی ٹیکس آمدنی جی ڈی پی کے 13.2 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کررہاہے لیکن حکومت پاکستان نے 12.7 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…