اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر عمار یاسر کے استعفیٰ کے معاملے پر پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت اور ان کی اتحادی جماعت ق لیگ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ،نجی ٹی وی سماء نیوز کے مطابق آج وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور ق لیگ کے اہم رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان ملاقات ہوئی ہے لیکن اس ملاقات میں عثمان بزدار ،چوہدری پرویز الٰہی کے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
جس کے بعد یہ معاملہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھا جائیگا، دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے ،میں نے بھی خبروں میں سنا ہے ،وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک بندہ ہے جس کی وجہ سے یہ سارا ایشو اٹھا ، انشاء اللہ یہ مسئلہ حل ہو جائیگا ۔واضح رہے کہ مسلم لیگ( ق) کے وزرا کے کام میں حکومت پنجاب کی بے جا مداخلت پرمسلم لیگ( ق) کے صوبائی وزیر عمار یاسر پھٹ پڑے اورپارٹی قیادت کو استعفیٰ بھجوا دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر نے اپنا استعفیٰ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کو بھجوا دیا ۔استعفے میں کہا گیا کہ میں نے وزارت کا منصب ملک و قوم کی خدمت کے لئے قبول کیا تھا لیکن میری وزارت اور کام میں بلا وجہ رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔عمار یاسر نے استعفے میں لکھا کہ میں انڈر پریشر کام کرنے کا عادی نہیں، بے جا مداخلت کی وجہ سے اپنی وزارت میں پوری طرح کام نہیں کر پا رہا، اس لیے وزارت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔انہوں نے استعفے کے متن میں ق لیگی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ آپ نے وزارت کے لیے میرا نام تجویز کیا جس پر احسان مند اور شکر گزار رہوں گا۔