ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے فوج کو کرپشن سے پاک بنانے کیلئے فوج کے تمام اہلکاروں پر بڑی پابندی عائد کر دی، زبردست اقدام

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ٹیکس ریٹرنز کو فوج کے لیے لازمی قرار دے دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ آرمی صرف تنخواہوں کی مد میں ماہانہ تقریباً 398 ملین ٹیکس جمع کرا رہی ہے اور سالانہ 4.8 بلین جمع کرا رہی ہے، یہ بھی کہا گیا کہ آرمی اور اس کی فلاح و بہبود کی تنظیمیں مختلف ٹرانزیکشن پر ٹیکس کاٹنے کا اختیار رکھتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آرمی کے زیرانتظام چلنے والے شادی ہالوں سے اس مالی سال کے جولائی ستمبر میں ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس راولپنڈی نے 27.8 ملین روپے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا گیا ہے، یہ وصولی ہالوں میں ہونے والے فنکشنز اور اجتماعات کی مد میں جمع کرائی گئی ہے جو کہ کل رقم کا 15 فیصد بنتا ہے۔فیڈر ل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر حکام) نے کہاہے کہ پاک فوج سب سے متحرک ٹیکس جمع کرانے والا ادارہ ہے۔ایف بی آر کے ممبر ٹیکس سہولیات ڈاکٹر حامد عتیق نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بری افواج سے ماہانہ 39 کروڑ 30 لاکھ روپے کا ٹیکس اکٹھا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کا ٹیکس ریٹرن مقررہ تاریخ سے ایک ماہ پہلے آیا۔حامد عتیق نے کہا کہ پاک فوج ٹیکس جمع کرانے والا سب سے متحرک ادارہ ہے، آرمی کا شادی ہال ٹوپی رکھ سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرا رہا ہے۔ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر اقبال نے بتایا کہ فوج میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا رجحان بہت زیادہ ہے، آرمی میں پروموشن میں بھی ٹیکس فائلنگ کا کردار ہے۔علاوہ ازیں ٹوبیکو ٹیکس میں کمی پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس سیینٹر کلثوم پروین کی زیر صدارت ہوا۔سینیٹر کلثوم پروین کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمباکو کی ٹیکس وصولیوں کا بحران ہے، تمباکو کمپنیوں کے لوگ ایف بی آر میں کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمباکو سیکٹر میں اپنے لوگوں کو نوازنے سے ٹیکس ریونیو میں کمی ہوئی۔کمیٹی نے ایف بی آر میں کام کرنے والے متعلقہ افراد کے نام طلب کر لیے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے ریفارمز کر رہا ہے۔انہوں نے سینیٹ کمیٹی کو یقین دلایا کہ ایف بی آر افسران تمباکو سیکٹر کے ٹیکس ریونیو میں کمی کا باعث ہوئے تو کارروائی ہو گی۔چیئرمین ایف بی آر نے مزید بتایا کہ مالی سال 17-2016 میں ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی جب کہ مالی سال 17-2018 میں ٹیکس ریونیو بڑھا۔ایف بی آر حکام نے بتایا کہ14-2013 میں 88 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا ہوا تھا جب کہ 15-2014 میں ٹوبیکو پر 103 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولیوں میں کمی کے لیے آڈٹ کرایا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…