ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جعلی اکائونٹس کیس۔۔ فالودے والے ، رکشے والے اور فوت شدگان کے اکائونٹس میں رقوم کیسے منتقل ہوئیں،جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش معاملہ چند ارب کا نہیں بلکہ کتنے کھرب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشافات

datetime 22  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیف جسٹس آ ف پاکستان جسٹس ثا قب نثار نے مبینہ جعلی اکائونٹس کیس میں بیمار افراد کا میڈیکل سی ایم ایچ سے کروا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا،مجھے سندھ کے کسی ڈاکٹر کی رپورٹ پر اعتبار نہیں آپ کو پتہ ہے ایک صاحب کو پائلز ہے اور وہ ہسپتال داخل ہو کر علاج کرارہے ہیں،انور مجید کو کو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرادیتے ہیں،

چیف سیکرٹری سمیت تعاون نہ کرنے والے تمام سیکرٹریز متعلقہ ریکارڈ سمیت حاضر ہوں ریکارڈ نہ ملا تو دیکھیں گے چیف سیکرٹری ‘ دیگر افسران کے خلاف کیا کارروائی بنتی ہے، جے آئی ٹی نے دوسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر تے ہوئے بتایا کہ جعلی اکائونٹس سے شروع ہونے والا معاملہ انتہائی پیچیدہ منی لانڈرنگ کی شکل اختیار کر چکا ہے، جبکہ سندھ حکومت تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی۔ پیر کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں مبینہ جعلی اکاونٹس کیس کی سماعت ہوئی،سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت میں انکشاف کیا کہ جعلی اکائونٹس معاملہ ایک کھرب روپے سے زائد کے حجم تک پہنچ چکا ہے، پیچیدہ طریقے اختیار کر کے عام لوگوں اور مرے ہوئے افراد کے اکائونٹس میں رقوم منتقل کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ فالودہ بیچنے والے، رکشہ ڈرائیور اور عام افراد کے علاوہ مرنے والے فرد کی موت کے دو سال بعد اس کے اکاونٹ میں اربوں روپے بھیجے گئے۔سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت میں بتایا کہ 47 ارب روپے عام افراد جبکہ 54 ارب سے زائد رقوم کمپنیوں کے اکاونٹس میں ڈالی گئیں،سندھ حکومت تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی، متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی ہم سے 2008 سے حکومت کا کیا ہر معاہدہ مانگ رہی ہے، اس کے

علاوہ جن 46 لوگوں کے نام جے آئی ٹی نے دیئے ہیں ان کے صرف 6 معاہدے اب تک ریکارڈ میں دستیاب ہو سکے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سارے سرکاری کنٹریکٹس کا ریکارڈ ایک جگہ پر موجود نہیں، یہ کسی کمرے کو رنگ کرانے کے معاہدے کی بھی کاپی ہم سے مانگ رہے ہیں۔اس موقف پر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ میں رواں ہفتے 26 تاریخ کو کراچی آوں گا،

چیف سیکریٹری سمیت تعاون نہ کرنے والے تمام سیکریٹریز متعلقہ ریکارڈ سمیت حاضر ہوں، اگر ریکارڈ دستیاب نہیں ہوگا تو دیکھیں گے کہ چیف سیکریٹری سمیت دیگر افسران کے خلاف کیا کارروائی بنتی ہے،دوران سماعت وکیل انور مجید نے بتایا کہ میرے موکل کو دل کا عارضہ لاحق ہے جیل ڈاکٹر نے انہیں اسپتال بھیجنے کی استدعا کی ہے،اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے

سندھ کے کسی ڈاکٹر کی رپورٹ پر اعتبار نہیں ہے۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ آپ کو پتہ ہے ایک صاحب کو بواسیر ہے اور وہ اسپتال داخل ہو کر علاج کروا رہے ہیں،آپکو معلوم ہے وہ کہاں ہوتے ہیں؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ صاحب دن کو سپرینٹنڈنٹ کے کمرے میں اور رات کو اس کے گھر میں ہوتے ہیں۔سپریم کورٹ میں نیشنل بینک کے

وکیل نعیم بخاری نے بتایا کہ اومنی گروپ کی 3 شوگر ملز اور ایک رائس ملز بند ہے،جبکہ گروپ نے 23 ارب روپے بینک کو دینے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اومنی گروپ کو نوٹس جاری کریں۔چیف جسٹس پاکستان نے بیمار افراد کا میڈیکل سی ایم ایچ سے کروا کر رپورٹ کراچی میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ۔دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے اصرار پر

عدالتی حکم میں جے آئی ٹی کا بیان درست نہیںکی لائن بھی شامل کر لی گئی۔ اس موقع پر عدالت نے آئی جی سندھ کو بھی 26 اکتوبر کو کراچی میں سماعت پر پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ چار ماہ کا وقت نہیں دے سکتے کار سرکار میں مداخلت پر کارروائی ہوگی،انور مجید کی فکر نہ کریں اسلام آباد میں بہترین سہولتیں دیں گے۔ انور مجید اپنے دفتر کا کام بھی جیل سے کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…