بھارت کاپاکستانی دریاؤں پر قبضہ کرنے کاپلان ،ایٹمی پاور پاکستان کا پانی روک کر اسکو کس طرح ناکام ریاست میں تبدیل کیاجائیگا؟ انتہائی تشویشناک انکشافات

2  ستمبر‬‮  2018

لاہور ( این این آئی) سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئرمین ، عالمی پانی اسمبلی کے چیف کوارڈی نیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ سندھ طاس پاک بھارت آبی تنازعات پر حالیہ مذاکرات ہی عالمی سازشی تھیوری کا حصہ تھا،بھارت کی ہٹ دھرمی اور جارحانہ رویہ سے یہ بات کھل کر سامنے آ جاتی ہے کہ یہ مذاکرات حقائق پر مبنی نہیں وہ ان مذاکرات کی آڑ میں پاکستان کے دریا اپنی حدود میں بند کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ دنیا کا کوئی معاہدہ اور قانون زندگی بچانے کیلئے پانی اور آکسیجن ہرگز نہیں روک سکتا۔ یہ کروڑوں انسانوں ، حیوانات ، جنگلی جانوروں ، آبی حیات اور چرند پرند کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ انسانی آبادیوں کی طرف جانے والا پانی روکنا زندگی ختم کرنے کا عمل ہے۔ اب اس کاواحد حل یہی ہے کہ فی الفور یہ مسئلہ سلامتی کونسل اور عالمی عدالتِ انصاف میں اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 58سال سے عالمی بینک اور دوطرفہ مذاکرات کے پراسیس سے گزر رہے ہیں مگر کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ یہ ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ ان مذاکرات کی آڑ میں دریائے چناب اور جہلم سے محروم ہو رہے ہیں۔ سیلاب کے دنوں کے علاوہ دریائے چناب اور جہلم نالوں کی شکل اختیار کرچکے ہیں ۔ اب دریائے سندھ پر بھی بھارت قبضہ کرنے جا رہا ہے ۔ ان دنوں پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں میں پانی کی مقدار صرف92ملین ایکڑ فٹ رہ گئی ہے۔ کسی دور میں صرف دریائے سندھ کا بہاؤ93ملین ایکڑ فٹ سالانہ تھا۔ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے زیرِ زمین پانی بھی اب صرف21فیصد رہ گیا ہے ۔ بھارت کی اس خطرناک آبی دہشتگردی کو جنگی بنیادپر نہ روکا گیا تو یہاں صومالیہ اور ایتھوپیا سے بھی بدتر حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی سازشی تھیوری کے تحت پاکستان کے دریاؤں پر قبضہ کرنے ، واٹر بم یا قحط بم استعمال کرنے کا پلان اب مکمل کرنے کی طرف گامزن ہے۔

نو منتخب حکومت کیلئے یہ سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ایک گہری ساز ش کے تحت بھارت کو یہ ہائی میگا واٹر پلان مکمل کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ آئے دن جس طرح غیر قانونی طریقوں اور مذاکرات کے حیلے بہانوں سے پاکستان کے آبی وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے ۔ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے ۔ بھارت اورملک دشمن لابی کا بنیادی مقصد اور کوشش یہی ہے کہ مسلم امہ کی واحد ایٹمی پاور پاکستان کا پانی روک کر اس کو ناکام ریاست میں تبدیل کر دیا جائے۔ ورنہ یہ مسلم امہ کی قیادت کرے گا۔حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے وزیرِ اعظم عمران خان ،پارلیمنٹ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ اب یہ 58سالہ بے مقصد مذاکرات میں تبدیلی آنی چاہیے ۔ چونکہ اب بچہ بچہ یہ کہہ رہا ہے کہ تبدیلی کا دور شروع ہو چکا ہے۔ اب ایک دن کی تاخیر نہ کی جائے۔ آج ہی عالمی عدالتِ انصاف میں جانے کی تیاری کا آغاز کر دیا جائے۔100روزہ حکومتی پلان میں یہ بیانیہ ضرور شامل کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…