واشنگٹن(آن لائن) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ آئندہ ہفتے پا کستان کا دورہ کریں گے اور پاکستان کی نئی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ایف ڈن فورڈ آئندہ ہفتے پاکستان آئیں گے۔امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا
کہ امریکی وزیر خارجہ اور جنرل جوزف وزیر اعظم عمران خان اور دیگر پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات میں امریکی عہدیدار صاف اور واضح طور پر یہ طے کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بات چیت کا بنیادی نکتہ مشترکہ دشمنوں اوردہشت گردوں کیخلاف کارروائی ہوگا۔جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقات میں یہ بات واضح کی جائے گی کہ ہمیں اپنی تمام قوموں کے لیے کیا کرنا ہے اور ہمارے مشترکہ دشمن دہشت گردوں کے حوالے سے بات چیت ملاقات کا بنیادی حصہ ہوگی‘اس موقع پر نیوز بریفنگ میں موجود چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ایف ڈنفور ڈ کا کہنا تھا کہ امریکا کا ’جنوبی ایشیا میں مستقل مفاد ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اس خطے میں اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھے۔انہوں نے کہا کہ امریکا، جنوبی ایشیا میں سفارتی اور سیکیورٹی اثرورسوخ برقرار رکھنا چاہتا ہے اور اس اثرورسوخ کو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ کی وفد میں شمولیت اس تاثر کو مسترد کرتی ہے کہ یہ ایک عام دورہ نہیں بلکہ ایک اسٹوپ اور ہے کیونکہ امریکی اسٹیٹ اور ڈیفنس سیکریٹری آئندہ ہفتے نئی دہلی کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ امریکا اور بھارت کے درمیان پہلی مرتبہ ایسی ملاقات ہوگی جس میں دونوں طرف سے دو اہم رہنما بات کریں گے۔تاہم امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
جس کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد تنازع سامنے آیا تھا۔ذرائع کے مطابق امریکی عہدیدار ممکنہ طور پر 5 ستمبر کو ایک روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس کے دوران انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔امریکا کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل کو بڑھاوا دینے میں پاکستان کا اہم کردارہے۔تاہم پاکستان نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق جاری کردہ امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دیکر مسترد کردیا تھا۔