اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

آئین 4 ستمبر کوصدارتی الیکشن کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ۔۔نیا تنازع کھڑا ہوگیا

datetime 27  اگست‬‮  2018 |

اسلام آباد(آن لائن) صدارتی انتخاب کے فوری التواء کے لئے الیکشن کمیشن کے روبرو آئینی درخواست دائر کر دی گئی کمیشن کو بتایا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 41 کی رو سے مذکورہ انتخاب 24 اگست سے قبل منعقد ہونا چاہئے تھا کیونکہ قومی اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو ہوئے اور آئین کہتا ہے کہ صدارتی الیکشن اسمبلی کے انتخابات کے 30 دن کے اندر ہونا چاہئے ۔

کمیشن پر واضع کیا گیا کہ گزشتہ اسمبلی 31 مئی کو تحلیل ہوئی اور 25 جولائی تک صدارتی انتخاب ممکن نہ تھا کیونکہ قومی اسمبلی صدارتی الیکٹورل کالج کا سب سے بڑا حصہ ہے اور اس کی عدم موجودگی میں آئین صدارتی الیکشن کی کوئی گنجائش ہی نہیں رکھتا ۔ کمیشن کو بتایا گیاکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب سے متعلق آئینی شقیں پڑھنے میں سنگین غلطی کی ہے جس سے صدارتی الیکشن متنازعہ ہو سکتا ہے ۔ صدر پاکستان فی الوقت ملک سے باہر ہیں اور تاحال انہوں نے ان انتخاب میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا اگرچہ آئین انہیں دوسری مدت کے لئے امیدوار بننے کی خصوصی اجازت دیتا ہے ۔ آزاد صحافی شاہد اورکزئی نے کمیشن پر واضح کیا کہ صدر مملکت کی آئینی مدت کے آخری 30 دنوں میں صدارتی انتخاب کی اجازت نہیں ہے کیونکہ یہ دن انتقال اقتدار کے لئے رکھے گئے ہیں جبکہ کمیشن نے پولنگ کے لئے 4 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے اور صدر کے عہدے کی مدت 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے ۔ حکم التواء کی درخواست میں کہا گیا کہ پولنگ کے وقت کا تعین اور اس کے امکانی نتائج الیکشن کو متنازعہ بنا سکتے ہیں اور اس ضمن میں کمیشن کی کوتاہی بیک جنبش قلم درست نہیں کی جا سکتی لہذا الیکشن شیڈول فی الفور معطل کیا جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…