اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ نے وزیراعظم اور وزراء کے ہر قسم کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں گزشتہ حکومت کے میٹروبس منصوبوں، اورنج میٹرو ٹرین اور گرین لائن بس منصوبےک ی بھی تحقیقات کافیصلہ کیا ہے
جب کہ وزیراعظم نے پشاور میٹروبس منصوبے کی بھی تحقیقات کرانےکی سفارش کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ کابینہ نے تمام ماس ٹرانزٹ منصوبوں کا فوری طور پرآڈٹ رانے کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے سفارش کی ہےکہ ایف آئی اے،نیب سے تمام منصوبوں کی غیرجانبدار تفتیش کرائی جائے۔ذرائع کے مطابق کابینہ کےا جلاس میں وزیراعظم اور وزراء کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی فوری طور پر ختم نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اوقات کار مربوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت وفاقی اداروں میں دفتری اوقات صبح 8 سے شام 4 کی بجائے 9 بجے سے شام 5 بجے تک کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، نمازجمعہ کے بعد سرکاری ملازمین کی حاضری 5 بجے تک یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔کابینہ اجلاس میں ہر محکمے میں حاضری یقینی بنانے کے لیے بائیومیٹرک اور مانیٹرنگ سسٹم لگانے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کےمطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویژن حکام نے بجلی کی پیداوار اور لوڈشیڈنگ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کے دعوے درست نہیں، ڈسکوز کے 39 فیصد فیڈرز پر2 سے 14 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، سندھ، کے پی اور بلوچستان میں سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیگی حکومت نے دسمبر 2017 میں 61 فیصد فیڈرز کو لوڈشیڈنگ فری کرنےکااعلان کیا، کئی زیرو فیڈرز پر بھی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔