اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا واپس افغانستان دھکیلے اور پاکستان یقینی بنائےکہ طالبان وہاں محفوظ پناہ گاہوں کامزہ نہ لیں، امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے پاکستان کی نئی حکومت سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کے اگلے ماہ دورہ پاکستان کی تصدیق کرنے سے گریز۔ تفصیلات کے مطابق ،
امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں نئی حکومت سے ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان پر سنگین الزامات عائد کر دئیے ہیں۔ امریکی نائب معاون وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا واپس افغانستان دھکیلے اور پاکستان یقینی بنائےکہ طالبان وہاں محفوظ پناہ گاہوں کامزہ نہ لیں۔ امریکی خاتون وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کرکام کرنے کے متمنی ہیں، افغانستان میں استحکام کو بڑھانے میں پاکستان کا اہم کردار ہے، وقت ہےکہ تمام فریق مذاکرات کی میز پر آئیں،ہم چاہتے ہیں پاکستان بھی اسی پیغام کو تقویت دے۔انہوں نے کہا کہ ہم نےتشویش ظاہر کی ہےکہ دہشتگرد گروہ پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں انجوائے کررہے ہیں، پاکستان سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ ان تنظیموں کے خلاف مزید کارروائی کرے۔ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی کوشش کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، دونوں ممالک باہمی تعلقات بہتر بنانے کے لیے کئی ماہ سےکوشش کررہے ہیں، پاکستان اور افغانستان دونوں میں امن سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی بات کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان کے استحکام میں پاکستان کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔امریکی معاون نے کہاکہ ہم نے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہےکہ طالبان کےخلاف مؤثر اقدامات کرے، پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا واپس افغانستان دھکیلے، پاکستان یقینی بنائےکہ طالبان وہاں محفوظ پناہ گاہوں کامزہ نہ لیں۔ایلس ویلز نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے آئندہماہ دورہ پاکستان کی تصدیق کرنے سے گریز کیا۔امریکی حکام کا کہنا ہےکہ پومپیوکے دورہ جنوبی ایشیا سے متعلق کوئی نیا اعلان نہیں، امریکی وزیر خارجہ 6 ستمبر کو بھارت سمیت خطےکادورہ کریں گے۔