اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بطور وزیراعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے ۔ عمران خان کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ایوان صدر میں سادہ مگر پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصر الملک ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان ،تحریک انصاف کے اہم رہنمائوں ، اتحادیوں سمیت نگران حکومتوں کے وزرا ،سیاسی شخصیات،
سول و عسکری حکام ، سفرا اور صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر کپتان حکومت کے اہم اتحادی اور عمران خان کی مزاحمتی تحریکوں میں شانہ بشانہ چلنے والے شیخ رشید احمد نظر نہیں آئے تاہم یہ بات تاحال واضح نہیں ہو سکی کہ شیخ رشید احمد تقریب حلف برداری میں شریک کیوں نہیں ہوئے تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان اور شیخ رشید احمد کے درمیان دوریاں پیدا ہو چکی ہیں اور شیخ رشید احمد من پسند وزارت نہ ملنے پر عمران خان سے اسمبلی اجلاس میں بھی کھچے کھچے بیٹھے رہے۔ جبکہ شیخ رشید احمد نے حلقہ این اے 60راولپنڈی جس کے الیکشن ملتوی کر دئیے گئے اور جہاں ضمنی انتخاب کے دوران الیکشن ہونا ہے کیلئے اپنے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو الیکشن لڑانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف راولپنڈی کی جانب سے اس پر شدید اعتراض کیا گیا تھا اور اس حوالے سے تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت تک گلے شکوے بھی پہنچائے گئے ہیں جس کے بعد تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے شیخ رشید کو اس حوالے سے کسی بھی قسم کی یقین دہانی کروانے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن کے قریب آنے پر اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید 2018 کے عام انتخا بات میں عمران خان کے ساتھ ساتھ رہے جبکہ
انہوں نے پوری جدوجہد میں کپتان کا ساتھ نہیں چھوڑا لیکن اب انتہائی اہم ترین موقع پر وہ حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے ہیں جس نے ہر کسی کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیاہے ۔تاہم ابھی تک پی ٹی آئی کی جانب سے یہ معلوم نہیں ہو سکاہے کہ انہیں دعوت نامہ بھیجا گیا تھا یا نہیں۔خیال رہے کہ ذرائع نے شیخ رشید کی عمران خان کی کابینہ میں بطور وزیر ریلوے شامل کئے جانے کی خبر دی تھی۔