بڑا بریک تھرو،قومی اسمبلی سے خطاب میں شہبازشریف نے وہ ہی مطالبہ کردیا جس کا اعلان پہلے ہی عمران خان نے کردیاتھا، اپوزیشن کی حکمت عملی کا اعلان ،ڈیڈ لائن دیدی

17  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(نیوزڈیسک) بڑا بریک تھرو،قومی اسمبلی سے خطاب میں شہبازشریف نے وہ ہی مطالبہ کردیا جس کا اعلان پہلے ہی عمران خان نے کردیاتھا، اپوزیشن کی حکمت عملی کا اعلان ،ڈیڈ لائن دیدی،مسلم لیگ ن کے سربراہ شہبازشریف کا قومی اسمبلی سے خطاب، قومی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا تاکہ دوبارہ ووٹ نہ چرا سکے، انہوں نے کہا کہ یہ کیسا الیکشن تھا جہاں تین دن الیکشن کے نتائج نہیں آئے، پارلیمانی کمیشن کے ذریعے انتخابی دھاندلی میں ملوث افراد کاپتہ لگایاجائے،

قومی اسمبلی سے کطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے عمران خان کے الیکشن قوانین میں ترامیم کے موقف کی حمایت کردی ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ تیس دن کے اندر یہ کمیشن اس ایوان کے سامنے رپورٹ پیش کرے، اور یہ کمیشن اس دھاندلی کی روشنی میں سفارشات پیش کرے اور الیکشن قوانین میں ترامیم سامنے لے کر آئے تاکہ آئندہ کوئی ووٹ کی چوری نہ کرسکے، اگر پاکستان میں خوشحالی چاہتے ہیں تو دھاندلی کاپتہ لگانا ہوگا، شہبازشریف نے کہا کہ یہ آپ کی آئینی ذمہ داری ہے آپ کی قومی ذمہ داری ہے آپ کی پارلیمانی ذمہ داری ہے کہ آپ ہمارے حقوق کا تحفظ کریں اگر آپ نے یہ راستہ نہ اپنایا تو حزب اختلاف سڑک کا راستہ اپنائے گی اور عوام کے سامنے جاکر اس کا حساب لے گی انہوں نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیسا الیکشن تھا ایک سیاسی پارٹی کو نشانہ بنایاگیا ہمارے سولہ ہزار سے زائد کارکنوں کے خلاف پرچے کاٹے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے، ہم بجلی کے بل نہیں جلائیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ملک کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں وہ ہفتہ کو ایوان صدر حلف اٹھائیں گے ٗتحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے 176ووٹ حاصل کئے ٗ ان کے مد مقابل شہباز شریف کو 96ووٹ ملے ٗ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔ جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہواجس میں قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آیا ٗ

ایوان میں نئے قائد کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے کیا گیا۔ اسپیکر نے اراکین کوقائد ایوان کے انتخاب کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا اور اراکین کو ہدایت کہ جو اراکین عمران خان کے حق میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں تو اسپیکر کے دائیں جانب لابی اے میں چلے جائیں اور جو شہبازشریف کو ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں وہ اسپیکر کے بائیں جانب لابی بی میں چلے جائیں جس کے بعد اراکین اپنی اپنی لابی میں چلے گئے۔رائے شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے نتائج کا اعلان کیا جس کے تحت عمران خان قائد ایوان منتخب ہوگئے، عمران خان کو 176 جبکہ شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے قائد ایوان کے انتخاب میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔رائے شماری میں عمران خان کو تحریک انصاف کے علاوہ ایم کیوایم، بی اے پی، مسلم لیگ (ق)، بی این پی، عوامی مسلم لیگ اور جے ڈبلیو پی کے ارکان نے ووٹ دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف کو ان کی جماعت کے علاوہ ایم ایم اے کے ارکان کی بھی حمایت حاصل تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…