پشاور (سی پی پی)پاکستان تحریک انصاف کے محمود خان صوبہ خیبر پختونخواہ کے نئے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے، ان کے مد مقابل متحدہ مجلس عمل کے امیدوار میاں نثار گل کو33ووٹ پڑے۔تفصیلات کے مطابق قائد ایوان کے انتخاب کے لیے خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت ہوا۔ ارکان کی کم تعداد ہونے پر اسپیکر کی جانب سے پانچ منٹ کا وقت دیا گیا لیکن مقررہ وقت کے بعد بھی ارکان کی آمد جاری رہی ۔
وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا عمل شروع ہونے پراسپیکر کی ہدایت پر اسمبلی ہال کے دروازے بند کردیے گئے۔تحریک انصاف کے امیدوارمحمود خان کے حامی لابی نمبردو اوراپوزیشن کے امیدوار میاں نثارگل کے حامی لابی نمبر ایک میں گئے آزاد ارکان احتشام جاوید اور فیصل زمان نے تحریک انصاف کے امیدوار کو ووٹ دیا، نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے محمود خان نے 77 اورمتحدہ اپوزیشن کے میاں نثار گل نے 33 ووٹ حاصل کیے اور اس طرح سے دوسری بار تحریک انصاف کا کھلاڑی ہی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہوا ہے۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا اعلان اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے کیا۔جس کے بعد اسمبلی میں محمود خان کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ انشا اللہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے،صوبے کی تعمیر وترقی کیلئے اپوزیشن جماعتوں اور حکومت کے درمیان اتفاق رائے ضروری ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ ہم اپوزیشن کی تنقید کو تنقید برائے اصلاح کے طور پر لیں گے اور عوام کو درپیش مسائل سے نجات دلانے کیلئے بھرپور محنت کریں گے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نامزد کیے جانے والے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی محمود خا ن2 ارب51 کروڑ 67 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
محمود خان کے گوشواروں کے مطابق ان کے پاس 4 کروڑ روپے نقد ہیں ، وہ 87 کینال زرعی اراضی کے مالک ہیں اور55 کمرشل دکانیں بھی ان کی ملکیت ہیں، محمود خان کی اہلیہ کے پاس 35 تولے سونا ہے اور گھر میں ڈیڑھ کروڑ روپے کا فرنیچر بھی موجود ہے ۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ محمود خان اب تک سعودی عرب کے علاوہ کسی بھی بیرون ملک نہیں گئے۔دوسری جانب نومنتخب وزیراعلیٰ محمود خان کل اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔
اس حوالے سے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا تھا جس میں تحریک انصاف کے مشتاق غنی اسپیکر اور محمود جان ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔پختونخواہ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے۔صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 84، متحدہ مجلس عمل کی 13، عوامی نیشنل پارٹی کی 9، پاکستان مسلم لیگ ن کی 6، پاکستان پیپلز پارٹی کی 5، پاکستان مسلم لیگ ق کی 1 اور 3 آزاد امیدواروں کی نشستیں موجود ہیں۔