اسلا م آ با د (آن لائن)قومی اسمبلی میں حلف برداری کی تقریب میں عمران خان، آصف زرداری اور شہبازشریف نے انتہائی قریب رہتے ہوئے ایک دوسرے سے مصافحہ نہیں کیا۔ پیر کے روز عمران خان قائدایوان کے لیے مخصوص نشست کے ساتھ والی نشست پر براجمان ہو ئے جب کہ بلاول بھٹو زرداری نفیسہ شاہ کے ساتھ والی نشست پر موجود تھے۔
سابق صدر آصف زرداری سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے ساتھ بیٹھے جب کہ شہبازشریف، احسن اقبال اور رانا تنویر ساتھ ساتھ بیٹھے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پہلی بار قومی اسمبلی میں آئے اور انہوں نے عمران خان کی نشست پر جاکر ان سے ملاقات کی جب کہ دونوں رہنماؤں نے ایک ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلی اور آصف زرداری نے پہلی بار قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیا جب کہ سابق وزرائے اعظم راجہ پرویزاشرف، محمدمیاں سومرو، سابق وزرائے اعلیٰ شہباز شریف، پرویز خٹک اور قومی اسمبلی کے دو سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا اور فخر امام بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔قوم پرست رہنما سردار اختر مینگل نے بھی طویل عرصے بعد قومی اسمبلی کی رکنیت کاحلف لیا جب کہ جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی بھی قومی اسمبلی کا حصہ بن گئے ہیں۔خیبرپختون خوا اسمبلی کے اسپیکر اسدقیصر نے بھی قومی اسمبلی کی رکنیت کاحلف لیا اور وہ قومی اسمبلی میں اسپیکر کے امیدوار نامزد ہیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمرنے مسلسل ساتویں بار قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا جب کہ خواجہ آصف مسلسل چھٹی بار، غوث بخش مہر بھی چھٹی بار اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا پانچویں بار رکن قومی اسمبلی بنے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 16 اگست کو وزیراعظم کا انتخاب کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے مشروط ہوگا، 16 کی صبح کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تو شام میں وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا۔دوسری صورت میں یہ انتخاب 17 اگست کی صبح ہوگا۔نو منتخب وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب 18 اگست کو ایوان صدر میں منعقد کی جائے گی۔جنرل نشستوں کے بعد خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں بھی سیاسی جماعتوں کو الاٹ کردی گئیں۔