جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

نئی حکومت سے قبل بیوروکریٹس سی پیک کے قرض کی ادائیگی کی تیاریوں میں مصروف، جانتے ہیں ( ن) لیگ حکومت مدت ختم ہونے پر کتنی رقم کے منصوبے مکمل کرکے گئی؟

datetime 12  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی)نئی حکومت سے قبل بیوروکریٹس بیل آؤٹ پیکیج بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک)کے قرض کی ادائیگی کی تفصیلات کے حوالے سے کام کرنے میں مصروف ہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بیورو کریٹس کی جانب سے تیار ہونے والے خاکے سے 2018 سے 2023 تک زرمبادلہ کے لیے اقدامات کے بارے میں معلوم ہوتا ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 47 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا جس میں سے مسلم لیگ(ن)کی حکومت کے اختتام تک 22 ارب ڈالر کے منصوبے کے معاہدوں کی تکمیل ہوچکی ہے۔توانائی سیکٹر میں 12 ارب 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کے معاہدے مکمل ہوچکے ہیں، جبکہ 11 ارب 34 کروڑ ڈالر کے منصوبوں کے معاہدوں کی تکمیل اب تک نہیں ہوئی۔توانائی شعبے میں ہی 6 منصوبے فعال ہو چکے ہیں اور ان سے بجلی کی پیدوار بھی شروع ہوگئی ہے جس کے باعث پاکستان پر ان منصوبوں کی ادائیگی واجب الادا ہوچکی ہے جو رواں مالی سال ادا کی جائے گی۔اب تک پن بجلی کے تین، کوئلے کے 2 اور شمسی توانائی کے ایک منصوبے سے 3 ہزار 8 سو 39 میگا واٹ بجلی کی پیداوار جاری ہے۔تاہم ان منصوبوں سمیت دیگر منصوبوں کی ادائیگی 25 سے 30 سال کے عرصے پر محیط ہے، جس کی اقساط ایک سال میں 2 مرتبہ ادا کی جائے گی، تاہم تخمینہ لگایا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبے کے ششماہی قسط 7 کروڑ 15 لاکھ ڈالر ادا تک ہو سکتی ہے۔وزیرِ اعظم سیکریٹریٹ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ رقوم کی ادائیگی چینی کرنسی میں بھی کی جاسکتی ہے، تاہم منصوبوں کی ادائیگی تب شروع ہوگی جب منصوبے مکمل طور پر فعال ہوجائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ سڑکوں، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، پی ایس ڈی پی یا ایس پی ای سی اور گوادر کا کوئی بھی منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔پہلے سے قرض لی ہوئی رقم کی ادائیگی کے متبادل منصوبے کے طور پر نئی حکومت کو متعدد تجاویز پیش کی جائیں گی۔واضح رہے کہ سی پیک منصوبے کے لیے چینی قرض کی ادائیگی کا مسئلہ اس وقت منظر عام پر آیا جب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان عالمی ادارے کے بیل آٹ پیکیج کی مدد سے بھاری چینی قرضوں کو ادا کرے گا

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…