اسلام آباد(مانیڑنگ ڈیسک)پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو تہائی اکثریت حاصل کی تاہم پی کے 70 کا نتیجہ الٹنے، پی کے 23 پر انتخاب کالعدم ہونے اور پی کے 38 کا نتیجہ رکنے کے باعث یہ دو تہائی اکثریت ختم ہوگئی لیکن سادہ اکثریت برقرار رہنے کی بدولت حکومت سازی میں کسی قسم کی مشکل درپیش نہیں ہوگی۔نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی طور پرخیبر پختونخوا میں جنرل، مخصوص سیٹیں اور آزاد امیدواروں کو ملاکر
پی ٹی آئی کی کل نشستوں کی تعداد 83 بن گئی تھی جبکہ دو تہائی اکثریت کیلئے 82 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ لیکن پی کے 70 پشاور میں دوبارہ گنتی اور پی کے 23 شانگلہ میں الیکشن کالعدم قراردیئے جانے سے تحریک انصاف کو دونوں نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑے جبکہ پی کے 38 ایبٹ آباد کا نتیجہ جاری نہ ہونا بھی نقصان کا سبب بنا۔لیکن سادہ اکثریت برقرار رہنے پر پی ٹی آئی آسانی سے کے پی کے میں مسلسل دوسری بار حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائیگی۔