بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

ہم معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے والے نہیں ،جیلیں میرے سیاسی سفر کے آغاز کا حصہ رہی ہیں،مولانافضل الرحمان ڈٹ گئے،دھماکہ خیز اقدام کا اعلان

datetime 11  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیرہ اسماعیل خان(آئی این پی) متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں 25 جولائی کو اسٹیبلشمنٹ کی دھاندلی کو عوام کے مینڈیٹ سے زیادتی قرار دے چکی ہیں ہم معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے والے نہیں ہیں ،جیلیں میرے سیاسی سفر کے آغاز کا حصہ رہی ہیں، 14 اگست کو یوم جدوجہد آزادی منائیں گے،

ہمیں کسی سے پاکستان سے وفاداری کی سند لینے کی ضرورت نہیں ایک جرنیل جتنا اس ملک سے وفادار ہے میں خود کو اس سے بڑھ کر پاکستان کا وفادار کہتا ہوں۔ وہ ہفتہ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قوم کے حق رائے دہی پر ڈاکہ مارا جائے اور سائلنسر نکال کر آزادی کے دن ریلیاں نکالی جائیں کیا آزاد قوموں کی یہی نشانیاں ہم اقوام عالم کو دکھائیں گے انہوں نے کہا کہ میں جو باتیں یہاں کررہا ہوں عدلیہ کے سامنے بھی وہی موقف ہوگا ہمیں جھوٹے پروپیگنڈے مقدمات سے ڈرانے والے ہمیں آزمائیں نہیں تاہم مدمقابل میرا آزمایا ہوا ہے ہم نتائج سے بے نیاز ہو کر میدان میں اترے ہیں انہوں نے اس موقع پر یہ مصرع پڑھا۔تو تیر آزما ہم جگر آزمائیں ۔ہمیں جتنا دبانے کی کوشش کی جائے گی ردعمل اتنا سخت آئے گا۔انہوں نے کہا کہ جس نظریہ اور مقصد کے لیئے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اس مقصد اور نظریہ سے کب تک کھلواڑ رہے گا۔ ملک کا اسلامی تشخص ختم کردیا گیا ہے انتخابات میں عوامی رائے کو من پسند رائے اور جعلی مینڈیٹ میں تبدیل کرکے جمہوری تشخص کو بھی ختم کیا گیا ہے کیا پاکستان اسی لیئے حاصل کیا گیا تھا کہ چند لوگ اس کے اسلامی اور جمہوری تشخص سے کھلواڑ کریں اور ہم تماشائی بنے رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد میڈیا کی باتیں کہانی بن چکی ہیں ایک ایک چینل بند کردیا جاتا ہے اور میڈیا بندش کے خوف سے سرتسلیم کرکے فیصلے قبول کرتا ہے

ہم سیاستدان تو قربانی دیتے ہیں میڈیا کو بھی اپنی آزادی کے لیئے قربانی دینی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 25 جولائی ملک کی تاریخ میں ایک سانحہ کے طور پر یاد رکھاجائے گا جب جعلی اکثریت کو ملک پر مسلط کیا گیا جعلی وزیر اعظم ملک پر مسلط کیا جارہا ہے عدلیہ کے نمائندوں کو یرغمال بنا کر مرضی کے نتائج لیئے گئے اس ظلم کے خلاف تمام اپوزیشن متحد ہے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ وزیر اعظم ۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب متحدہ اپوزیشن لڑے گی اور ہم باہمی مشاورت سے مستقبل کی حکمت عملی طے کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…