نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے جاتے جاتے ایسا کام کردیا جو شہبازشریف 10سالوں میں بھی نہ کرسکے،وہ ایسا کام کیا ہے ؟جان کر آپ بھی ان کی تعریف پر مجبور ہوجائینگے

7  اگست‬‮  2018

لاہور(آن لائن) نگران وزیراعلیٰ پنجاب پروفیسر حسن عسکری نے کہا ہے کہ میں نے وزیراعلیٰ آفس سے اضافی سٹاف کو ان کے محکموں میں واپس بھیج دیا گیا ہے نگران حکومت کے آتے ہی پہلا چیلنج انتظامیہ کی تبدیلی تھا ملک میں بڑا بحران ملازمتوں کا ہے ہم نے بہت سارے اختیارات اپنے پاس نہیں رکھے حکومت کی ترجیح تعلیم صحت اور بنیادی سہولیات ہیں ۔ ہم نے جانبداری کے الزامات پر سیاسی جماعتوں سے ثبوت مانگے ہیں۔

ہر سیاسی جماعت اپنے آپ کو مظلوم کہتی ہے ۔نگران حکومت نے شفاف انتخابات کے لئے انتھک کام کیا ہم نے سول سروس میں پروفیشنل ازم پر زور دیا ہے عام انتخابات میں کہیں سے ایسی کوئی شکایت نہیں آئی کہ پولیس نے کسی سیاسی جماعت کے کارکنوں کو پکڑا ہو۔ایک انٹر ویو دیتے ہوئے پروفیسر حسن عسکری نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت اپنے آپ کو مظلوم اور دوسرے کو ظالم کہتی ہے ہم نے تمام جماعتوں سے کہا تھا کہ ہم سے رابطے میں رہیں ۔میرا تجربہ ہے کہ ہمارے اداروں میں بہت ٹیلنٹ ہے ہمارا بنیادی مقصد اےئر پورٹس اور شہر کی سیکیورٹی تھا 25جولائی کو پورا ملک کھلا تھا کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ حکومت کی ترجیح تعلیم صحت اور بنیادی سہولیات ہونی چاہئے اللہ کا شکر ہے 25جولائی کو کوئی واقعہ نہیں ہوا ملک میں بڑا بحران ملازمتوں کا ہے نگران حکومت نے شفاف انتخابات کے لئے ا نتھک کام کیا یہ ہماری حکومت کی کارکردگی ہے کہ ملک میں کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ حالات بہتر ہو سکتے ہیں اگر وزیراعلیٰ اداروں میں مداخلت نہ کرے کچھ کیسز میں معاملات کو خوا مخواہ التوا میں رکھا جاتا ہے بیورو کریسی میں بڑے بڑے ایماندار لوگ بھی ہیں ۔بیورو کریسی میں نچلے گریڈ کے افسران کو اوپر لا کر عہدے دےئے جاتے ہیں۔

میں نے وزیراعلیٰ آفس کے اضافی اسٹاف کو اپنے اپنے محکموں میں واپس بھیج دیا ہے نگران حکومت کے آتے ہی پہلا چیلنج انتظامیہ کی تبدیلی تھا ہم نے جانبداری کے الزامات پرسیاسی جماعتوں سے ثبوت مانگے ہیں میں ماضی کی باتوں پر رائے نہیں دوں گا ہم نے سول سروس میں پروفیشنل ازم پر زور دیا ہے بڑھتی ہوئی آبادی پیش نظر سنجیدہ اقدامات کی ضرور ت ہے۔ ہمارے معاشرے میں اخلاقیات زبوں حالی کا شکار ہے ۔

لوگوں کا مقصد کام نکلوانا ہوتا ہے وہ جائز اور ناجائز کی پرو انہیں کرتے۔اس وقت پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور ترسیل ایسی نہیں ہے جو ضروریات کو پورا کر سکے صحت سمیت کچھ اداروں میں توجہ کی ضرورت ہے میری ترجیح صحت اور تعلیم ہے۔ پروفیسر عسکری نے کہا کہ پراجیکٹ چل رہے ہیں وہ تو مکمل ہوں گے نئے پراجیکٹ کا فیصلہ اگلی حکومت کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



زندگی کا کھویا ہوا سرا


ڈاکٹر ہرمن بورہیو کے انتقال کے بعد ان کا سامان…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…