اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و نامزد وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بنی گالہ کی پہاڑی سے مارگلہ کے پہاڑوں کے دامن میں واقع پنجاب ہاؤس میں رہائش اختیار کرنے کے اعلان کے بعد سیکیورٹی اداروں نے پنجاب ہاؤس کی کلیئرنس کا عمل شروع کر دیا ہے،سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کی صورت میں عمران خان بطور وزیراعظم پنجاب ہاؤس میں قیام کر سکیں گے،
پنجاب ہاؤس کسی بھی طور پر وزیراعظم ہاؤس سے کم نہیں تاہم یہاں ہیلی پیڈ کی سہولت میسر نہیں ہے،پنجاب ہاؤس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزرائے اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ،منظور ووٹو اور چوہدری پرویز الٰہی قیام کر چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و نامزد وزیراعظم عمران خان وزیراعظم میں نہ رہنے کا اعلان کر چکے ہیں اس لئے وہ کسی مناسب اور چھوٹی جگہ پر اپنا دفتر قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں سے امور مملکت چلائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس کی بجائے پنجاب ہاؤس میں اپنا دفتر قائم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے جس کیلئے پنجاب ہاؤس کی سیکیورٹی کلیئرنس کا عمل جاری ہے تاہم یہاں دفتر قائم کرنے یا رہائش اختیار کرنے سے متعلق عمران خان ہی حتمی فیصلہ کریں گے،پنجاب ہاؤس کا سنگ بنیاد 1988میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے رکھا تھا اور اس کی تعمیر 5سالوں میں مکمل کی گئی،1993میں پہلے وزیراعلیٰ پنجاب منظور وٹو پنجاب ہاؤس میں قیام پذیر ہوئے جبکہ 1997میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پنجاب ہاؤس میں رہے،2002میں چوہدری پرویز الٰہی جبکہ 2008 سے 2018 تک شہباز شریف پنجاب ہاؤس میں قیام کرتے رہے۔ پنجاب ہاؤس جو مارگلہ کے پہاڑوں کے دامن میں ریڈ زون میں واقع تمام عمارتوں سے بلندی پر موجود ہے ، پنجاب ہاؤس میں دو ملٹی پرپل ہال، وزیراعلیٰ انیکسی اور گورنر انیکسی ، ایڈمن بلاک اور ملازمین کی رہائش گاہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ انیکسی سے ملحقہ ایک بڑا کمیٹی روم بھی ہے
جبکہ اس کے دو ڈرائنگ روم ہیں ایک ڈرائنگ روم فرسٹ فلور پر جبکہ دوسرا ڈرائنگ روم سیکنڈ فلور پر واقع ہے، دونوں ڈرائنگ رومز کے ساتھ بیڈ رومز بھی ہیں، سیکنڈ فلور کے ڈرائنگ روم میں نواز شریف قیام کرتے رہے ہیں جبکہ فرسٹ فلور پر واقع ڈرائنگ روم میں کیپٹن(ر)صفدر قیام پذیر رہے ہیں۔ ایڈمن بلاک میں رہائشی کمرے ہیں جبکہ پنجاب ہاؤس کے ملازمین کیلئے رہائش گاہیں بھی موجود ہیں۔ پنجاب ہاؤس میں ہیلی پیڈ نہیں ہے اگر کسی بھی وزیراعلیٰ کو بذریعہ ہیلی کاپٹر سفر کرنا پڑے تو وہ وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر کا ہیلی پیڈ استعمال کرتے ہیں،
اگر عمران خان بھی پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے تو انہیں وزیراعظم ہاؤس یا ایوان صدر کا ہیلی پیڈ استعمال کرنا پڑے گا۔ عمران خان کے پنجاب ہاؤس منتقل ہونے کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس کا تمام عملہ پنجاب ہاؤس منتقل ہو جائے گا جبکہ وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی بھی پنجاب ہاؤس کا کنٹرول سنبھال لے گی، پنجاب ہاؤس کا مرکزی داخلی گیٹ ججز کالونی کی طرف سے ہے جبکہ دوسرا گیٹ سندھ ہاؤس کے سامنے ہے ، شاہرائے دستور کے آخری حصے میں مارگلہ روڈ سے چند فرلانگ پہلے ایڈمن بلاک کا گیٹ ہے، پنجاب ہاؤس ریڈ زون میں واقع ہے۔سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پنجاب ہاؤس میں ایک سب آفس قائم کر رکھا تھا تاہم تحریک لبیک کے فیض آباد کے مقام پر دھرنے کے دوران چوہدری نثار علی خان نے اپنی فیملی بھی پنجاب ہاؤس میں منتقل کر دی تھی اور وہ کچھ دنوں کیلئے پنجاب ہاؤس میں ہی قیام پذیر رہے۔