اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس مقامی ہوٹل میں جاری ہے جس میں عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے کیلئے نامزد کردیا گیا ہے ۔ اجلاس میں شاہ محمود قریشی کو سپیکر قومی اسمبلی بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئیر تجزیہ کار محمد مالک نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی اس عہدے سے ناخوش ہیں،شاہ محمود قریشی ابھی بھی وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔
وہ چاہتے ہیں کہ فی الحال عارضی طور پر کسی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنا دیا جائے اور 90 دن میں جو ضمنی الیکشن ہو گا، اس ضمنی انتخاب میں کامیاب ہو کر وہ وزیر اعلیٰ پنجاب بن جائیں گے۔ شاہ محمود قریشی کو وزیر خارجہ بنائے جانے کا امکان بالکل ختم ہو گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے لیے دو نام زیر غور تھے جن میں شاہ محمود قریشی اور عارف علوی شامل ہیں ۔سپیکر قومی اسمبلی کو کافی باتیں سننا پڑتی ہیں اور اس کے لیے کسی ایسے نام کی ہی ضرورت ہے جو حکومت کا دفاع بھی کر سکے اور اپوزیشن کی بات بھی سن سکے ، اس عہدے کے لیے میرے خیال سے عارف علوی کا نام قدرے بہتر تھا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کے عہدےکے لیے عمران اسماعیل کا نام سامنے آ رہا ہے ، گورنر سندھ کےلیے عمران اسماعیل ایک اچھا نام ہے ، وہ قدرے مہذب اور ڈیسنٹ آدمی ہیں، لیکن میرا خیال ہے کہ عمران اسماعیل بھی گورنر سندھ بننا نہیں چاہیں گے۔ محمد مالک نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے پرویز خٹک کو صدر بننے کی پیشکش کی تھی ، لیکن پرویز خٹک نے یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔