اسلام آباد (این این آئی+ مانیٹرنگ)تحریک انصاف نے انتخابات 2018ء کے نتائج میں تاخیر اور آر ٹی ایس نظام ناکام ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق آرٹی ایس کی ناکامی کی وجوہات جاننے کیلئے پی ٹی آئی نے توجہ دلاؤ نوٹس سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرادیا ہے۔ذرائع کے مطابق توجہ دلاؤ نوٹس پی ٹی آئی کی سینیٹر اعظم سواتی نے جمع کرایا۔نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ آرٹی ایس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
دوسری جانب آرٹی ایس سسٹم کے فیل ہونے پر مختلف جماعتوں اور تجزیہ نگاروں کا یہ کہنا ہے کہ اس سسٹم کو روک کر دراصل عمران خان کو جتوایا گیا لیکن اگر غیر جانبداری سے دیکھا جائے تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو ہوا۔ پیپلز پارٹی کو جو گزشتہ انتخابات میں پنجاب سے صرف ایک سیٹ حاصل کر سکی تھی اس بار اس نے 8 نشستیں حاصل کی ہیں، اس طرح پیپلز پارٹی نے سندھ میں بھی پہلے سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کیا قوم نے پیپلز پارٹی کی بری گورننس آصف زرداری، شرجیل میمن، ڈاکٹر عاصم ملک، ایان ملک کی خدمات کے عوض پہلے سے زیادہ ووٹ دیے ہیں؟ تجزیہ کاروں کے مطابق ن لیگ میاں نواز شریف کی سزا اور بے مثال استقبال نہ کر سکنے کے باعث ڈی مورالائز ہو چکی تھی اور گزشتہ انتخابات کی نسبت انتخابی تیاری کے بغیر ہی میدان میں اتری۔ انتخابات کے موقع پر ان کے امیدواروں اور کارکنوں میں پہلے جیسا جذبہ بھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق ان کے برعکس تحریک انصاف نے بھرپور انتخابی مہم چلائی اور ان کی پوزیشن بھی بہت مستحکم تھی اور امید یہ کی جا رہی تھی کہ تحریک انصاف اکیلے ہی حکومت سازی کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم کے ذریعے عمران خان کے پر کاٹے گئے انہیں واضح اکثریت حاصل کرنے سے روکا گیا تاکہ وہ آزادانہ فیصلے نہ کر سکیں۔ آرٹی ایس کے ذریعے اس منہ زور گھوڑے کو لگام ڈالی گئی اور اس نظام سے سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے اٹھایا۔