اسلام آباد(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ای او بی آئی کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اس پر کیسے میرے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا سکتا ہے، کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت 5 سال رہی مگر میں نے وہاںکوئی سرمایہ کاریہ کاری نہیں کی، نیب کی تحقیقات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میںمجرم ہوں ۔اگر میں کسی عہدے کے لئے نامزد ہوا تو اپنے کاروباری معاملات کی نگرانی کسی اور کو دے دوں گا مگر دیکھ بھال کرتا رہوں گا۔
میں عمران خان کی انتخابی مہم چلاتا رہا جس کی وجہ سے میںاپنے حلقے پرتوجہ نہیں دے سکا۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی ک وانٹر ویو دیتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ میں اپنے فلیٹس کی تمام دستاویزات جمع کر ا چکا ہوں میری آف شور کمپنی دبئی میںرجسٹر ہے ہم نے ای او بی آئی کو مارکیٹ کی قیمت پر پلاٹ بیچے تھے اگر کسی کو لگتا ہے کہ یہ پلاٹ مہنگے فروخت کئے گئے ہیں تو وہ ہمیں واپس کر کے قیمت وصول کر سکتا ہے۔ ای او بی آئی کا کیس سپریم کورٹ میں ہے اس پر کیسے میڈیا میں میرے خلاف ٹرائل کیا جا سکتا ہے مجھے سپریم کورٹ نے جھوٹا قرار نہیں دیا میڈیا مجھے مجرم قرار نہیں دے سکتا سیاست میں لوگ حسد کی بنیاد پر الزامات لگاتے ہیں مجھے اپنی والدہ کی وفات کے بعد جائیداد میں حصہ ملا ہے جس کی تفصیلات ایف بی آر اور الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہیں انہوں نے کہا کہ اپنے حلقے میں ساڑھے 7 ہزار ووٹوں سے جیتا ہوں میں نے عمران خان کے لئے بھی کمپین چلائی ہے جس کی وجہ سے میں اپنے حلقے کو توجہ نہیں دے سکا جس کے پاس وسائل ہیںوہ سیاست ضرور کر ے ہماری حکومت 5 سال کے پی کے میں حکومت میں رہی میں نے وہاں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ماضی کی حکومتوںنے میرے خلاف ہر طرح کی تحقیقات کیں مگر کوئی الزامات ثابت نہیں ہو سکے۔
نیب کی تحقیقات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میںمجرم ہوں جب تک نیب اور سپریم کورٹ مجھے مجرم قرار نہ دے میں مجرم نہیں قرار دیا جا سکتا علیم خان نے کہا کہ 2013 میںمجھے پارٹی ٹکٹ بھی نہیں ملا پھر بھی میں نے تحریک انصاف کے لئے بھر پور کام کیا۔ اگر میںکسی عہدے کے لئے نا مزد ہوا تو میں اپنے کاروباری معاملات کی نگرانی کسی اور کو دے دوں گا لیکن دیکھ بھال کرتا رہوںگا میں عمران خان کو وزیراعظم بنانے کے لئے سیاست میں آیا تھا۔ اگر عمران کان مجھے کہیں کہ سیاست چھوڑ دو تو میں سیاست چھوڑ دوں گا