اسلام آباد (آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی تجویز پر صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا تاہم وہ متوقع وزیراعظم عمران خان سے حلف لینے اور دورہ برطانیہ کے بعد اپنا استعفیٰ دے دیں گے جبکہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے، گورنر سندھ محمد زبیر کا استعفیٰ صدر مملکت ممنون حسین نے منظور کرلیا جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
با خبر ذرائع نے خبر رساں ادارے ’’آئی این پی‘‘ کو بتایا کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر کے ذریعے صدر مملکت ممنون حسین کو یہ پیغام بھجوایا تھا کہ وہ صدر کے عہدے سے اپنا استعفیٰ دے دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت ممنون حسین نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کی تجویز سے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے تاہم یہ جواز پیش کیا کہ وہ 15 اگست کے بعد برطانیہ کے دورہ پر جا رہے ہیں جہاں انہیں ایک یونیورسٹی میں اعزازی ڈگری دی جا رہی ہے اور برطانیہ سے واپس آ کر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کو پیغام دیا کہ میں بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور نواز شریف نے بھی پیغام دیا ہے کہ آپ لوگ بھی استعفیٰ دے دیں اور اپنے استعفے صدر مملکت ممنون حسین کو بھجوا دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رفیق رجوانہ نے کہا کہ چونکہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اکثریتی پارٹی کے طور پر سامنے آئی ہے اور پنجاب اسمبلی کے آزاد اراکین کو شامل کرانے کیلئے میں بھرپور کوششیں کروں گا اگر میں گورنر کے عہدے کے بعد یہ کوششیں کروں گا تو کامیاب نہیں ہوں گی، لہٰذا میں فوری طور پر اس عہدے سے استعفیٰ نہیں دے رہا، جبکہ گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے استعفیٰ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے پہلے استعفیٰ دینا مناسب نہیں ہو گا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں صدر مملکت ممنون حسین اور پنجاب و خیبرپختونخوا کے گورنرز کو بھجوائے گئے پیغامات اور ان سے جوابات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کو مسلم لیگ (ن) نے ستمبر 2013 میں آصف زرداری کی بطور صدر مدت پوری ہونے پر صدر پاکستان منتخب کروایا تھا حالانکہ اس وقت سابق وزیر خارجہ سرتاج عزیز بھی مضبوط امیدوار کے طور پر موجود تھے تاہم میاں نواز شریف نے ممنون حسین کو صدر مملکت بنانے کا فیصلہ کیا تھا جن کی مدت 9 ستمبر 2018کو پوری ہو رہی ہے جبکہ رفیق رجوانہ کو تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹر چوہدری محمد سرور کے گورنر پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد پنجاب کا گورنر بنایا گیا اور ان کے بیٹے کو ملتان سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کا الیکشن بھی لڑوایا گیا، اقبال ظفر جھگڑا جو مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہے ہیں انہیں سابق گورنر مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار مہتاب احمد خان کے استعفیٰ کے بعد گورنر بنایا گیا تھا۔