اسلام آ با د (آ ئی این پی)چیئر مین پا کستان تحر یک انصاف عمران وزیر اعلی پنجاب کی نا مز دگی کے معا ملہ پر شش و پنج کا شکار ہو گئے‘ پارٹی رہنمائوں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی پارٹی امور پر اجارہ داری کے باعث جما عت میں دھڑے بند ی کھل کر سامنے آ گئی ‘ جہانگیر ترین علیم خان کے بعد سبطین خان کی حمایتیجبکہ شاہ محمود قریشی نے یاسمین راشد اور حامد یار ہراج کی سپورٹ شروع کردی ہے۔
جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی میں رسہ کشی جاری ہے جہانگیر ترین نے علیم خان کے بعد سبطین خان کی حمایت کردی جبکہ شاہ محمود قریشی نے یاسمین راشد اور حامد یار ہراج کی حمایت کردی ہے۔ جہانگیر ترین پہلے علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب دیکھنا چاہتے تھے لیکن سینئر قیادت کے تحفظات کے بعد اب علیم خان کا نام وزیراعلیٰ پنجاب کی فہرست سے نکال دیا گیا ۔ سبطین خان جو کہ میانوالی سے منتخب ہوئے تھے اب جہانگیر ترین چاہتے ہیں کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب بنیں وہ کپتان کی ٹیم کے کمزور کھلاڑی ہیں کیونکہ وہ تحریک انصاف کا موقف اسمبلی میں بھرپور طریقے سے اٹھا نہیں سکتے ۔ عمران خان پریشان ہیں کیونکہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی دونوں ان کے قریب ہیں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی دونوں گروپ اپنا اپنا وزیراعلیٰ لانے کے لئے متحرک ہیں۔