اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ گزشتہ الیکشن میں میاں نواز شریف نے اپنی جیت کا اعلان ساڑھے گیارہ بجے کیا تھا جبکہ عمران خان نے اپنی جیت کا اعلان ساڑھے آٹھ بجے ہی کر دیا، خورشید شاہ نے کہا کہ بلاول نے پہلے دن سے ہی اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا، تحریک انصاف والے حکومت بنانے کے لیے کبھی آزاد اور کبھی ایم کیو ایم کے پاس جا رہے ہیں،
خورشید شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں 35 پنکچر نہیں لگے بلکہ پورا ٹائر ہی برسٹ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم تھا کہ کیسا الیکشن ہونے جا رہا ہے، ہم الیکشن سے قبل ہی اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پولنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا، کوئی کسی کی سننے والا نہیں تھا،پریذائیڈنگ افسران کو ڈی آر اوز نے آر ٹی ایس سسٹم کے استعمال سے روکا، پریذائیڈنگ افسران کی اکثریت کنفیوژ تھی، خورشید شاہ نے دوران گفتگو کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم دوبارہ چیک کیا اور نادرا نے بھی کہہ دیا کہ آر ٹی ایس سسٹم فیل نہیں ہوا۔ سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا عہدہ جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے مداخلت اور دباؤ کی شکایات الیکشن کمیشن سے کیں، خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کی کیا ضرورت ہے عمران خان کو اپنے وعدے پورے کرنے کا پورا موقع دیں گے، سو دنوں کے بجائے دو سو دن لے لیں۔عمران خان کہتے تھے میں کسی سے اتحاد نہیں کروں گا اب جا کے ایم کیو ایم کے دروازے پر بیٹھ گئے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ جسے کہتے تھے کہ سب سے بڑا ڈاکو اس کے پاس چلے گئے ، خورشید شاہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان تو ڈاکے مارنے والوں کے خلاف تھے، جتنا عرصہ حکومت نکالے گی اتنا عرصہ متحدہ اپوزیشن بھی نکالے گی۔اگر ایک کروڑ افراد کو روزگارمل جاتا ہے تو اچھی بات ہے ، ہم مخالفت برائے مخالفت نہیں کریں گے۔