بدھ‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2024 

پولنگ ختم ہونے کے بعد میری بچی نے جب فارم 45مانگا تو پریذائیڈنگ افسرنے آواز دیکر فوجی کو اندر بلایا جس نے کہا۔۔!!! اسفند یا ر ولی نے خوفناک دعویٰ کردیا، پورے ملک میں کھلبلی

datetime 31  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسفند یار ولی جو حالیہ الیکشن میں برے طریقے شکست کھا گئے تھے انہوں نے ایک پولنگ سٹیشن پر فارم 45 مانگنے والی اپنی بیٹی کیساتھ پیش آنے والا واقعہ سناتے ہوئے انتہائی خوفناک دعویٰ کر دیااور کہا ہے کہ دھاندلی 6 بجے کے بعد ہوئی جس میں نگران حکومت، فوج اور الیکشن کمیشن بھی ملوث ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے ویڈیو میں اسفندیار ولی خان کا کہنا ہے کہ ایک پولنگ سٹیشن پر میری اپنی بچی پولنگ ایجنٹ تھی ۔

اس نے جب  فارم 45 کے حصول کیلئے جھگڑا شروع کیا تو پریذائیڈنگ آفیسر نے فوجی کو آواز دی۔ فوجی اندر آیا تو میری بچی کو کہتا ہے کہ اگر تمہیں فارم 45 چاہئے تو پہلے گھر سے لے آﺅ، پھر ہم بھر دیں گے تو اس نے جواب دیا کہ یہ تو تیری ذمہ داری ہے، میری ذمہ داری نہیں ہے۔یہ جواب ملنے پر فوجی نے میری بچی کو کہا کہ ایک بات کان کھل کر سن لو، اگر اپنی اور اپنے ساتھ موجود نوجوان لڑکیوں کی عزت پیاری ہے تو خاموشی سے چلی جاﺅ۔ اس نے پھر بھی تکرار کی لیکن اکثر پولنگ سٹیشنز میں جب ایسا ہی رویہ اپنایا جاتا ہے تو آپ خود اندازہ لگائیں کہ کون پولنگ سٹیشن میں آرمی کے سامنے کھڑا ہو گا۔وہ صحافیوں کو مخاطب کر کے کہتے ہیں کہ آپ کے یہاں کا ایک جنرل، جو یہاں موجود ہے مگر میں اس کا نام نہیں لوں گا، پانچ بجے وہ مجھے روزانہ فون کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مبارک ہو، آپ کی، ایمل، شکیل عمر زئی، اور آفتاب شیرپاﺅ کی چار سیٹیں کلیئر ہیں، میں پورے علاقے میں گھوما ہوں۔ چھ بجے تک کام بالکل ٹھیک چلا لیکن چھ بجے ایک نئی روایت آئی کہ کسی پریذائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ مجھے سر میں بہت زیادہ درد ہے تو میں ایک گھنٹہ آرام کرنا چاہتا ہوں، اس ایک گھنٹے آرام کے بہانے پولنگ کا تمام عملہ بمعہ پولنگ باکسز ایک کمرے میں سو گئے ۔

پولنگ ایجنٹس کو سکول کے احاطے سے بھی فوج نے باہر نکال دیا اور ایک گھنٹے بعد دوبارہ بلایا کہ آﺅ گنتی کرتے ہیں۔پولنگ ایجنٹس کو بلا کر گنتی بھی ایسے کی گئی کہ پولنگ ایجنٹس کو خاصے فاصلے پر کھڑا کر دیا گیا اور دور سے ووٹ بھی دکھاتے گئے۔ ہمارے ایک ساتھی نے بیٹھ کر جب حساب کتاب کیا کہ میرے حلقے میں قومی اسمبلی کی سیٹ پر کتنے ووٹ ملے اور تین صوبائی اسمبلیوں پر کتنے ووٹ پڑے اور ان اعدادو شمار کو پولنگ کے وقت سے تقسیم کر دیا تو یہ سن کر آپ کو حیرانی ہو گی کہ اس حساب سے ایک شخص کو ووٹ کاسٹ کرنے میں صرف 53 سیکنڈ لگے۔

اب یہ مجھے دنیا کی کوئی طاقت یہ سمجھا دے کہ 53 سکینڈ میں ایک شخص کیسے ووٹ کاسٹ کر سکتا ہے۔ انتخابات میں جہاں بھی جو بھی گڑبڑ ہوئی وہ شام چھ بجے کے بعد ہوئی اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کر دوں کہ اس دھاندلی میں فوج اور نگران حکومت بھی ملوث تھی جبکہ الیکشن کمیشن تو پہلے ہی ملوث تھا۔واضح کہ اے این پی ،ن لیگ ،ایم ایم اے سمیت دیگر سیاسی جماعتیں بھی الیکشن میں دھنادلی کا الزام لگا چکی ہیں۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…