اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی نا اہلی کیس کا بنچ تبدیل، جسٹس شوکت عزیز صدیقی بنچ کا حصہ نہیں رہے، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بنچ میں شامل ، یکم اگست کو درخواست پر سماعت ہو گی ۔تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما کی جانب سے
اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62کے تحت عمران خان کی نا اہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایک بیٹی ٹیرن وائٹ بھی ہے جس سے متعلق عمران خان نے اپنے انتخابی گوشواروں میں کوئی ذکر نہیں کیا لہٰذا جھوٹ بولنے پر ان کو آئین کے آرٹیکل 62کے تحت نا اہل قرار دیا جائے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عمران خان سے جواب طلب کیا تھا۔ تاہم اب عمران خان کی نا اہلی کیس کا یہ بنچ تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس میں سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جگہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اب بنچ کا حصہ ہونگے جو جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی درخواست پر یکم اگست کو سماعت کریگا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم نہ کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر نوٹس جاری کئے تھے۔یہ سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق نے کی تھی اور عمران خان اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔یہ درخواست جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اس لئے آرٹیکل 62کے تحت الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔