راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی) اڈیالہ جیل کے سیل میں اے سی لگنے سے پہلے نوازشریف صرف جانگیا اور بنیان ہی پہنتے تھے۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق جیل میں اے سی لگنے کے بعد ہی نواز شریف نے سکون کا سانس لیا ہے جبکہ اس سے قبل تک وہ جانگیا اور اس کے اوپر بنیان پہن کر گرمی کی شدت کو کم کرتے رہے ۔
واضح رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو انسانی ہمدردی کے تحت ائیر کنڈیشنر بھی لگوا دیا گیا ہے۔ ان کے سیل میں دو ائیر کنڈیشنر لگائے گئے۔ جیل ذرائع کے مطابق جیل خانہ جات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی قیدی کو ائیرکنڈیشنر کی سہولت دی گئی ہو۔اس ضمن میں نگران وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ جیل میں اے سی کی اجازت نہیں ہوتی البتہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانون کے مطابق نواز شریف کے سیل میں اے سی لگانے کی اجازت دی ۔ادھرمیڈیکل بورڈ نے سفارش کی ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کومستقل طبی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی ایک دوائی تبدیل کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔واضح رہے کہ پرسوں رات اڈیالہ جیل میں نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹر اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامد شریف خان نے ان کا طبی معائنہ کیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں ہسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تاہم سابق وزیراعظم نے جیل میں ہی درکار طبی سہولیات فراہم کرنے پر اصرار کرتے ہوئے ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کردیا۔جیل میں ہونے والے طبی معائنے کے بعد میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادہ پسینے کی وجہ سے نواز شریف کے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوگئی ٗ گرمی اور کم نیند نے بھی ان کی صحت کو متاثر کیا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے جسم میں پانی کی کمی کے باعث گردے کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی تو ان کے دل کا مرض بھی بڑھ سکتا ہے۔میڈیکل رپورٹ میں تجویز دی گئی تھی کہ صورتحال کے پیش نظر نواز شریف کو راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کیا جائے جس کے بعد آئی جی جیل خانہ جات کی درخواست پر پمز ہسپتال کا ایک 5 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیاجس نے گزشتہ روز 2 گھنٹے سے زائد وقت تک نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔
پمز ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کے انچارج ڈاکٹر اعجاز قدیر ہیں ٗ بورڈ کے دیگر ارکان میں ڈاکٹر شجیع صدیقی، ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر سہیل تنویر اور ڈاکٹر مشہود شامل ہیں۔یاد رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی ٗ