اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کو تاریخ کا سب سے بڑا جھٹکا،سی پیک تاخیر کا شکار ہو گیا۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پاک چائنہ کوریڈور(سی پیک) سے جڑے سڑکوں کی تعمیرات کا کام روک دیا گیا ہے،کام رک جانے کی وجہ مالی مسائل اور چیک بائو نس ہونا ہے۔سی پیک منصوبے ملکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاخیر کا شکار ہو ئےہیں۔پاکستان میں ا س وقت عام انتخابات کی گہما گہمی ہے
اور ہر سیاسی جماعت کے کارکن،ہمدرد الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے لیکن اس گہما گہمی میں میں ایسی خبر بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان کی معیشت میں مثبت اور غیر معمولی تبدیلی کے حامل سی پیک سے منسلک منصوبوں کا اچانک رک جاناہے۔ذرائع کے مطابق یہ ترقیاتی کام نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے جاری کئے جانے والے چیک بائونس ہونے کے بعد روکے گئے یہ چیک کسی ایک کمپنی کے نہیں بلکہ متعدد فرموں کے ہیں جو سڑکوں کی تعمیر کے کام میں مصروف تھیں۔ذرائع کے مطابق چیک باؤنس ہونے پرکام روکنے کا فیصلہ کرنے والی فرموں میں زیڈ کے بی، ایس کے بی ، سردار اشرف ڈی بلوچ، اے سی جی سی چائنیز، میٹراکون اور چائناریلوے 17گروپ شامل ہیں۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق 29جون کو 5بلین روپے جاری کیے گئے تھے جس میں ڈیڑھ بلین اسی دن کلیئرہوگئے تھے جبکہ بقایا چیکس اگلے دن ڈیپوزٹ کروادئے گئے لیکن وہ کلیئرنہ ہوسکے تاہم اس سے کام متاثر نہیں ہوا، معاملہ حکومت کوبھجوادیاگیا ہے۔ان کامزید کہناتھاکہ یہ تمام منصوبے جن کے بارے میں سوال اٹھایا گیا، دسمبر2018ءتک مکمل ہوجائیں گے ۔واضح رہے کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے سب سے مشکل معاشی و اقتدصادی دور سے گزر رہا ہے ، ملک میں ڈالر کی قدر بڑھ کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اور پاکستانی روپیہ کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ قومی خزانے میں بھی زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونے کے قریب پہنچ چکے ہیں اور نگران حکومت وقتی طور پر پاکستان کی معاشی و اقتصادی صورتحال کو سنبھالنے کیلئے اقدامات پر مجبور ہو چکی ہے ۔