پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

اپنی مرضی کا گھر پسند،مرمت اور خوبصورتی پر کروڑوں روپے خرچ، کبوتروں کا خصوصی پنجرہ بنوایا،دوست کی بیٹی کو پکی نوکری دلوائی، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف دائر ریفرنس میں سنگین الزامات

datetime 22  جولائی  2018 |

اسلام آباد(آن لائن) جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سی ڈی اے کے ایک ملازم نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس فائل کر رکھا ہے جس میں مصدقہ دستاویزات کے ساتھ الزام لگایا گیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سرکاری رہائش گاہ کی الاٹمنٹ کیلئے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف سے خصوصی حکم نامہ حاصل کیا اور پھر وہ رہائش پسند نہ آنے پر ایک دوسرا گھر پسند کیا اور یہ گھر پہلے سابق صدر پرویز مشرف کے پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز کے زیر استعمال تھا۔

گھر کی الاٹمنٹ حاصل کرنے کے بعد جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے خلاف قانون اس کی تزئین و آرائش کیلئے سی ڈی اے کے عہدیداروں کو مجبور کیا کیونکہ یہ گھر پاک پی ڈبلیو ڈی کے پول پر تھا اور پاک پی ڈبلیو ڈی ہی اس گھر کی تزئین و آرائش کی ذمہ دار تھی لیکن جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پی ڈبلیو ڈی کے افسران سے این او سی لے کر سی ڈی اے کے افسران کو دیا اور پھر اس سرکاری رہائش کی مرمت اور خوبصورتی پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے لگا دیئے گئے جس کے دستاویزی ثبوت ریفرنس کے ساتھ منسلک کئے گئے ہیں علاوہ ازیں اس ریفرنس میں یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے دیرینہ یار کو نوازنے کیلئے سی ڈی اے کو مجبور کیا کہ وہ اس کا کم مالیت کا پلاٹ قیمتی پلاٹ میں تبدیل کرے اور سی ڈی اے کے افسران یہ حکم مان کر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے دوست کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا ۔ مزید برآں ریفرنس کے مدعی علی انوار گوپانگ نے دستاویزات میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سی ڈی اے افسران کو مجبور کرکے اپنے ایک دوست کی بیٹی کو بھرتی کروایا اور بیٹے کی نوکری کو مستقل کروایا۔ علاوہ ازیں فاضل جج کے حکم پر سی ڈی اے نے سرکاری رہائش گاہ میں کبوتروں کا خصوصی پنجرہ بھی بنا کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…