پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

اکرم درانی پر پھر قاتلانہ حملہ

datetime 22  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنوں،ڈیرہ اسماعیل خان (این این آ ئی،سی پی پی )جے یو آ ئی کے سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی پر دسویں روز دوسرا حملہ ، گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی اکرم خان درانی محفوظ رہے ذرائع کے مطابق بنوں تھانہ بسیہ خیل کی حدود علاقہ مندوری میں متحدہ مجلس عمل کے سابق وفاقی وزیر این اے 35 اور پی کے 90 کے اُمیدوار اکرم خان درانی اپنے کارکنوں کے ہمراہ انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ ان کی گاڑی پر نامعلوم آفراد نے نامعلوم سمت

سے فائرنگ کر دی اور گولی گاڑی کے سامنے والی شیشے پرجا لگی ہے تاہم گاڑی بلٹ پروف ہونے کی وجہ سے کسی قسم کی جانی نقصان نہیں ہوئی اور اکرم خان درانی حملہ میں محفوظ رہے ذرائع بتا رہے ہیں کہ فائرنگ کے وقت اکرم خان درانی اپنی گاڑی میں موجود نہیں تھے حملہ کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے جوائنٹ آ پریشن شروع کر دیا‘ واقعہ کے فوری بعد اکرم خان درانی نے اپنی انتخابی مہم جاری رکھی حالیہ انتخابی مہم کے دوران جمعیت علماء اسلام کے اُمیدواروں پر یہ تیسرا حملہ ہے اس سے پہلے حلقہ پی کے 89 میں متحدہ مجلس عمل کے اُمیدوار ملک شیرین مالک پر غوڑہ بکاخیل میں جبکہ علاقہ ہوید میں اکرم خان دُرانی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ ہوا تھا دونوں دھماکوں میں مجموعی طور پر چار آفراد جاں بحق جبکہ چار پولیس اہلکاروں، خواتین و بچوں سمیت 65 افراد زخمی ہوئے تھے۔دریں اثنا تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا اسمبلی سے امیدوار اکرام اللہ خان گنڈا پورخودکش حملے میں شہیدہو گئے ہیں،حملے میں ان کے ڈرائیور بھی شہید ہوئے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او)کے مطابق تحصیل کلاچی سے صوبائی نشست کے لیے تحریک انصاف کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں اکرام اللہ خان گنڈا پور اپنے ڈرائیور سمیت شہید ہو گئے۔

اتوار کی صبح ڈی آئی خان میں ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہواتھا جس کے نتیجے میں وہ اپنے ڈرائیور سمیت شدید زخمی ہو گئے تھے ،امدادی کارکنوں کی جانب سے انہیں اور دیگر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ ان کے ڈرائیور راستے میں ہی دم توڑ گئے ۔ذرائع کے مطابق اکرام اللہ گنڈاپور اپنے گھر سے نکلے تھے اور کچھ دوری پر ہی تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہوا۔گنڈاپورڈی آئی خان کے حلقہ پی کے 99 سے امیدوار ہیں جبکہ پرویز خٹک کی کابینہ میں وزیر زراعت بھی رہے ۔اکرام اللہ خان گنڈا پور سمیت دیگر زخمیوں کے علاج کے لئے قریب واقع طبی مرکز منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں پشاور منتقل کیاگیا ان کا علاج جا ری تھا کہ دوران علاج وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے خالق حقیقی سے جا ملے۔واقعے میں دیگر3زخمیوں کو جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں علاج جا ری ہے۔واضح رہے کہ اکرام اللہ خان گنڈا پور کے بھائی اسراراللہ خان گنڈاپور بھی2014میں ایک خود کش حملے کے نتیجہ میں شہید ہو چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…