ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری نے لیگی کارکنان کو حراساں کرنے کی مہم تیز ہوگئی،تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ کیاہورہاہے؟عالمی میڈیا کی رپورٹ، حیرت انگیز انکشافات

datetime 20  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی) عالمی میڈیا نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری نے مسلم لیگ نواز کے کارکنان کو حراساں کئے جانے کی مہم کو تیز کیا ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں ہے دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دہشت گردی جیسے خطرات کا بھی سامنا ہے،

مخصوص حلقوں نے ہمیشہ سے پاکستانی سیاست میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور انتخابات میں مداخلت بھی کی ہے۔جمعہ کو معروف برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ انتخابات میں کسی بھی قسم کے منفی ہتھکنڈوں سے انکار کر رہے ہیں، تاہم حقیقت یہ ہے کہ دھاندلی کا منصوبہ تیار ہو چکا ہے، مخصوص حلقوں کی جانب سے یہ مکمل کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی میڈیا کے ذریعے تشہیر کو ممکن بنایا جائے، سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری نے مسلم لیگ نواز کے کارکنان کو حراساں کئے جانے کی مہم کو تیز کیا ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دہشت گردی جیسے خطرات کا بھی سامنا ہے، مخصوص حلقوں نے ہمیشہ سے پاکستانی سیاست میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ سے انتخابات میں مداخلت بھی کی ہے، مسلم لیگ (ن) یہ اعلامیہ کہہ چکی ہے کہ مخصوص حلقے انتخابات میں مداخلت بند کریں جبکہ عمران خان کی آئندہ انتخابات میں متوقع جیت سیاسی میچ فکسنگ کا منہ بولتا ثبوت ہو گی،پاکستان میں جمہوریت کی کمزوری بھارتی جمہوریت کے مقابلے میں عیاں ہے، مخصوص حلقوں کی جیپ کے انتخابی نشان کے حامل امیدواروں کی مبینہ حمایت نے بھی انتخابی عمل پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ابھی تک پاکستان میں واضح طور پر کوئی نہیں جانتا کہ مخصوص حلقوں نے میاں نواز شریف کے خلاف مخاصمانہ رویہ کیوں اختیار کر رکھا ہے؟حالیہ انتخابات میں مخصوص حلقوں کی جانب سے میچ فکس کئے جانے کا شور گزشتہ انتخابات کی نسبت کچھ زیادہ ہے،عمران خان کو یہ واضح ہونا چاہیے کہ انہیں آج مخصوص حلقوں کی حمایت تو حاصل ہے تاہم مستقبل میں ان کو اس عمل کی قیمت بھی چکانا پڑ سکتی ہے، جیپ والوں کیلئے صورتحال واضح ہے کہ وہ جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…