اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت میں آکر ریاست اور اداروں کو مضبوط کریں گے، پاکستان کی خارجہ پالیسی خود انحصاری، ملکی اور قومی مفاد میں ہوگی ٗامریکا سے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہوں گے۔روسی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس بہت اچھے امیدوار ہیں، ہم حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں،
دھرنے اور پاناما کیس کی وجہ سے قوم میں کرپشن کے خلاف شعور اجاگر ہواجبکہ آنے والی حکومت کو سب سے زیادہ مالی مسائل کا سامنا ہوگااور اداروں کی اصلاحات ترجیح ہوگی۔امریکا سے تعلقات کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ماضی میں امریکا سے تعلقات یکطرفہ بنیادوں پر تھے جس کا پاکستان کو جانی اور مالی نقصان ہوا لیکن ہم امریکا سے دو طرفہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات رکھیں گے، افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں سیاسی مفاہمت ہی افغانستان میں امن کیلئے ضروری ہے جبکہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق امریکا کا موقف سراسر غلط ہے اور افغانستان کا اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا انتہائی افسوسناک ہے۔انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ امریکا سے اچھے تعلقات رکھیں گے تاہم پاکستان کوغیر ملکی امداد پر انحصار سے بچائیں گے، پاکستان غیر ملکی امداد سے نہیں اپنے بجٹ، تجارت اور اپنے سرمائے سے پیروں پر کھڑا ہوگا۔ملک میں فوجی حکومتوں سے متعلق سوال پر کہا کہ کرپٹ جمہوری حکومتیں خراب کارکردگی کی وجہ سے فوجی مداخلت کا جواز فراہم کرتی ہیں، اب وقت بدل گیا ہے، فوج میں بھی مارشل لا ء کے خلاف اتفاق رائے موجود ہے۔بطور وزیراعظم پہلا حکم کیا ہوگا کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ابھی اس بارے میں سوچا نہیں اور یقینی جیت کے بعد پہلی موو کا سوچیں گے۔