اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے خلاف ٹرائل ، نگران وفاقی کابینہ بدھ کو اہم فیصلہ کرے گی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اگر تیرہ جولائی کا آرڈر واپس ہوتا ہے تو ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت میں ہی ہوں گی اور میاں نواز شریف کو میڈیا سے بات چیت کرنے کی بھی اجازت ہو گی،
رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ تیرہ جولائی کا وزارت قانون کا حکم واپس لینے پر غور کرے گی، 13 جولائی کے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا تھا کہ ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی۔ نگران وزیراعظم جسٹس(ر) ناصر الملک کی زیر صدارت( آج)بدھ کووفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوگا جس میں امن وامان کی صورتحال اور شفاف انتخابی عمل کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے جائینگے ،منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر بھی غور کیا جائے گا، ممکنہ طور پر نوازشریف کا جیل میں ٹرائل کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے کر کھلی عدالت میںمقدمہ چلائے جانے کی منظوری دیئے جانے کا بھی امکان ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس (آج)بدھ کو نگران وزیراعظم کی زیر صدارت ہوگا ۔اجلاس میں بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی کی منظوری اور چیئرمین پورٹ قاسم کو اضافی ذمہ داریاں دینے کی منظوری دی جائے گی ۔اس اجلاس میں امن وامان کی صورتحال اور شفاف انتخابی عمل کو حتمی شکل دی جائے گی ،منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر بھی غور کیا جائے گا ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے کی منظوری دے گی ۔
اس سے قبل ان کا جیل میں ٹرائل کرنے کی منظوری دی گئی تھی ۔اجلاس میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال کے حوالے سے بھی اہم فیصلے متوقع ہیں ۔وفاقی وزیرداخلہ امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے ۔ ڈیمز کے معاملہ پر تنخواہوں کی کٹوتی کے حوالے سے بھی منظوری دی جائے گی، جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کے ڈائریکٹرز کی نامزدگی واپس لینے کی منظوری بھی دی جائے گی۔