لندن (نیوز ڈیسک) عالمی اخبارات نے 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے اپنی رپورٹس میں دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انتخابی مہم جارحانہ انداز میں جاری ہے، وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ عمران خان ’’امپائرز‘‘ کوکس حد تک خوش رکھ سکیں گے اور عمران خان یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ ان کے پاک فوج کے ساتھ تعلقات بہتر ہیں۔
معروف برطانوی اخبار’’دی گارڈین‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں 25 جولائی کو پاکستان میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے، جس میں سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے یہ لکھا ہے کہ حالیہ ہونے والے سروے رپورٹس میں مسلم لیگ (ن) کو تحریک انصاف پر برتری حاصل ہے، تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کرپشن کے مقدمات، مسلم لیگ (ن) میں اتحاد کی فضاء نہ ہونے اور الیکٹیبلز کے پارٹی چھوڑنے اور اسٹیبلشمنٹ سے (ن) لیگ کے اختلافات کی وجہ سے (ن) لیگ کا دوسری مرتبہ مسلسل اقتدار میں آنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔شائع کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابی مہم کے دوران عمران خان نے لوگوں کی توجہ تو حاصل کرلی اور یہ دعویٰ بھی کیا کہ کیا ان کے فوج کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں۔اخبار کے مطابق عمران خان نے انتخابی مہم جارحانہ توانائی کے ساتھ چلائی ہے اور اپنے ووٹرز کو یہ پیغام دیا ہے کہ میچ کی آخری بال تک ہمیں آرام سے نہ بیٹھنے کا عزم کرنا ہو گا،اگرچہ حالیہ ہونے والے سرویز کے مطابق مسلم لیگ (ن) ابھی بھی ایک بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آئی، تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق کچھ اہم سیاستدانوں کا مسلم لیگ (ن) کو خیرباد کہنا، عدالتی مقدمات اور اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ پارٹی کو مسلسل دوسری مرتبہ اقتدار میں نہیں آنے دے گا،
انتخابات کے دوران عام خاندانوں کے درمیان بھی واضح تقسیم نظر آرہی ہے، آئندہ انتخابات میں کوئی بھی جماعت کامیابی حاصل کرے، مشکلات ختم ہوتی نظرنہیں آرہیں،پاکستانی معیشت زوال پذیر ہے اور اسے بیل آؤٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف سے رابطہ کرنا ہو گا۔ دوسری جانب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) نے بھی پاکستان کوگرے فہرست میں شامل کرلیا ہے،2006میں انگلینڈ سے وطن واپس آنے کے بعد عمران خان نے اپنا پلے بوائے کا تاثر ختم کرنے کیلئے کافی محنت کی اور اب وہ پاکستانی لباس پہننا زیادہ پسند کرتے ہیں، رواں سال کے شروع میں انہوں نے اپنی روحانی پیشوا بشریٰ مانیکا کے ساتھ شادی بھی کی، اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے انتخابات میں مجموعی طور پر تحریک انصاف کیسی کارکردگی دکھا پائے گی۔