پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

نواز شریف اور مریم نواز کی خاطر مدارت کیلئے لاہور سے اب کس کو اڈیالہ جیل بھیجا جا رہا ہے؟ یہ شخص کون ہے اور شریف فیملی کے لیے کیا کچھ کرے گا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 16  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف کالم نویس منصور آفاق اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ رات کسی کی آمد پر اڈیالہ جیل کی دیواریں گنگنا اٹھی تھیں، وہ لکھتے ہیں کہ جیل میں جشن کا سماں ہے۔ کمرے سجا دئیے گئے ہیں۔ ضروریاتِ زندگی کا تمام سامان پہنچا دیا گیا۔ فریج کھانے پینے کی چیزوں سے بھرے پڑے ہیں۔ٹیلی وژن کے ساتھ ڈش جوڑ دی گئی ہے۔اخبارات ایک طرف بڑے سلیقے سے رکھ دئیے گئے ہیں۔

بیڈ پر نئی اور قیمتی چادریں بچھا دی گئی ہیں۔بازار سے نئے تکیے منگوائے گئے ہیں۔اٹیچ باتھ رومز میں تمام ضروری سامان پہنچا دیا گیا ہے۔چھ مشقتی کام کاج کیلئے حاضر کھڑے ہیں جن میں دو خواتین بھی ہیں۔ ابھی تک تو کھانا باہرسے آیا ہے مگر لاہور سے ایک بہت اعلیٰ کلاس کا باورچی کسی وقت بھی اڈیالہ جیل پہنچ سکتا ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ بالکل اُسی طرح تین قیدیوں کے آگے پیچھے بھاگ رہا ہے جیسے کسی مرید کے گھر میں کوئی پیر آ گیا ہو مگر ایون فیلڈ کی آسائشیں کہاں اور اڈیالہ جیل کہاں۔ معروف کالم نویس منصور آفاق نے اپنے کالم میں شہباز شریف کے حوالے سے لکھا کہ شہباز شریف کی ریلی مال روڈ پرچیئرنگ کراس سے آگے نہ جا سکی۔ایسا کیوں ہوا۔کیا واقعی شہباز شریف نیسنجیدگی سے عوام کو جمع کرنے کی کوشش نہیں کی یا نون لیگ کے کارکن اُن پر یونہی الزام لگا رہے ہیں۔بیس پچیس ہزار لوگ تو گھروں سے نکلے مگر لوگ کہتے ہیں کہ لاہور جہاں ایم این اے کی چودہ نشستیں ہیں اگر ایک نشست سے نون لیگ کاایک امیدوار دس ہزار ووٹرز کو بھی باہر نکال لاتا تو ایک لاکھ چالیس ہزار لوگ صرف لاہور سے ریلی میں شریک ہوتے۔ پورے پنجاب سے تو دس پندرہ لاکھ لوگ جمع ہو سکتے تھے۔نواز شریف کی کابینہ میں جتنے وزیر تھے اگر ہر سابق وزیر ہی آ ٹھ دس ہزار لوگ اپنے حلقے سے لے آتا تو چار پانچ لاکھ جمع ہو گئے ہوتے لیکن کابینہ کے اسی فیصد وزیروں نے خود ریلی میں شرکت نہیں کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…