اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی۔ ہائیکورٹ میں دائر اپیل میں احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا معطل کر کے مجرموں کو ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اپیل کے متن کے مطابق احتساب عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر سزا سنائی جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے۔اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، صفائی کے بیان میں بتادیا تھا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا اس لیے شک کا فائدہ ملزم کو ہوتا ہے، احتساب عدالت کے جج مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرم اڈیالہ جیل میں قید ہیں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وکلا نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر سے ملاقاتیں کیں اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے قبل ہفتے کے روز نواز شریف سے ان کی والدہ اور بھائی شہباز شریف نے ملاقات کی تھی، ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات میں قانونی جنگ اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بات چیت بھی ہوئی۔