کوئٹہ (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے و ہ صاف و شفا ف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں ،ملکی مسائل کا حل صاف و شفا ف انتخابات میں ہے اگر الیکشن شفاف نہ ہوئے تو المیہ ہوگا ، ملک میں ایک جماعت کو سیاسی سرگرمیاں کر نے کی اجازت ہے جبکہ دیگر تمام جماعتوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،
دہشتگردی کے واقعات سے انتخابی سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں،نوابزادہ لشکری رئیسانی کے ٹروتھ کمیشن کے مطالبے کی حمایت کر تا ہو ں دو دھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے ،انہوں نے یہ بات اتوار کو سراوان ہاؤس کوئٹہ میں نوابزادہ سراج رئیسانی کی شہادت پر انکے بھائیوں نواب اسلم رئیسانی ،نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ،انکے صاحبزادے میر جما ل رئیسانی سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ، مشاہد حسین ، اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی، محمد یونس بلوچ، امیر افضل مندوخیل و دیگربھی انکے ہمراہ تھے، میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ کوئٹہ آنے کا مقصد رئیسانی خاندان اور شہداء مستونگ کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرنا ہے ،مستونگ دھماکہ سنگین واقعہ ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ شہداء کے خاندان کو صبر عطاء فرمائے ،انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کے و ہ صاف و شفا ف انتخابات کر وائے اگر نگراں حکومت پنجاب کی طرح کسی ایک سیاسی جماعت اور ہمارے مخالفین کی حما یتی بن جائے اور خوف ہراس پھیلا کر مختلف طریقوں سے الیکشن کو مشکوک بنایا گیا تو یہ افسوس ناک بات ہوگی میری خواہش ہے کہ ایسا نہ اور صاف الیکشن ہوں اسی سے پاکستان کی ترقی خوشحالی ،صوبوں کی ہم آہنگی ممکن ہے،
اگر ہم نے پاکستان میں صاف و شفا ف انتخابات کروانے کا 100فیصد انعقادکرلیا تو پا کستان کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکے گا اگر خدا نخواستہ ایسا نہیں ہوا اور الیکشن پر کسی بھی طرح کے مبہم سائے پڑے تو یہ پا کستان کے لئے نقصان دہ ہوگا ،ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ میں حاجی لشکری رئیسانی کے ٹروتھ کمیشن بنا نے کی بات سے متفق ہوں ایسے تمام واقعات کی سچائی و شفاف طریقے سے تحقیقات کر کے دو دھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے چاہیے ایسے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتارکرنا چاہیے تبھی پاکستان آگے بڑھے گا اور چاروں صوبے ملکر کام کریں گے اور یہاں بسنے والی تمام اقوام مل بیٹھ کر ملک کو آگے لیکر جانا چاہیے
اور اسے قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنا نا چاہیے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایسے موقع جب پور ی قوم غمزدہ اور ہر آنکھ عشق بار ہے انہیں سیاست ،جھوٹ پر مبنیٰ الزامات لگانے پر شرمحسوس نہیں ہوتی یہ کہنا کہ جب بھی نواز شریف پر برا وقت آتا ہے تو دہشتگردی میں اضافہ ہوجاتا ہے غلط ہے عمران خان کو خود اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے وہ یاد کریں جب وہ لند ن میں بیٹھ کر افواج پاکستان کے لئے بد ترین باتیں کرتے تھے جو منہ پر نہیں لائی جاسکتیں ،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ہم سب کو مشترکہ پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے نگراں حکومت اور سیکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی سیکیورٹی کوفول پروف بنائیں۔