ابوظہبی (نیوزڈیسک) نواز شریف اور مریم نواز پاکستان پہنچنے کیلئے پہلے اتحاد ائیرویز کی فلائٹ کے ذریعے ابو ظہبی پہنچے ،میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کوابو ظہبی ائیر پورٹ پروہاں کی حکومت کی جانب سے سرکاری پروٹوکول دینے اور وی وی آئی پی طریقہ سے وہاں سات گھنٹے گزارنے کے پروگرام کومسترد کر دیا ۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کیلئے سرکاری پروٹوکول کے حصول کیلئے سرگرم شخصیت کو پیغام دیا گیا تھاکہ وہ کسی بھی سزا یافتہ شخص کو نہ تو سپورٹ کریں گے اور نہ ہی ایسے شخص کو کسی قسم کا پروٹوکول دیا جائے گا۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے واضح کیا تھاکہ وہ کسی بھی ملک کے معاملات میں دخل نہیں دیتے اور کرپشن کے خلاف خود وہ جنگ کر رہے ہیں لہٰذا متحدہ عرب امارات حکومت کسی بھی سزا یافتہ شخص کی مدد نہیں کرسکتی۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کے قریبی افراد نے قطر اور ایران سے رابطے کئے ہیں اور قطر کی ہی طرف سے ایران کو بھی نواز شریف کی حمایت کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ برطانیہ ، بھارت ، اور امریکی لابی بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کی پاکستان روانگی سے پہلے تین غیر ملکی شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ نوازشریف کے ساتھ آنے والے انٹرنیشنل میڈیا میں پانچ ایسے ٹی وی چینلز اور دو اخبارات کے نمائندے بھی شامل تھے جن کو ایک معروف بھارتی میڈیا گروپ نے نواز شریف کیلئے ارینج کیا اور وہ پاکستان میں ایسے افراد کے انٹر ویوز بھی کریں گے جو اداروں کے خلاف بات کریں گے اور ان کے ان انٹرویوز کو معروف بھارتی و غیر ملکی ٹی وی چینلز پر نشرکر کے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق ابوظہبی میں پروٹوکول نہ ملنے پر نواز شریف اور مریم نواز نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔