اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب نے 63 ارب روپے کے پی ایس او سکینڈل میں ملوث پی ایس او کے پانچ سینئر افسران کو مختلف شہروں میں چھاپے مار کر گرفتار کرلیا ۔ افسران نے ملی بھگت کرکے ایڈوانس رقم وصول کئے بغیر خلاف ضابطہ خام تیل کی سپلائی کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا سکینڈل میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع جبکہ گرفتار تمام افراد کو کراچی منتقل کرکے نیب کراچی احتساب عدالت میں باقاعدہ مقدمات دائر کرے گی ۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس او افسران نے ملی بھگت سے معیار پر پورا نہ اترنے والی کمپنی کو خلاف ضابطہ اور غیر قانونی ٹھیکہ دے کر قومی خزانے کو 63 ارب روپے کا نقصان پہنچایا اور کوئی ایڈوانس رقم بھی وصول نہیں کی گئی جس کی شکایت موصول ہونے پر نیب نے تحقیقات کرکے سکینڈل میں ملوث پی ایس او کے پانچ سینئر افسران کو گرفتار کرلیا ہے جنرل منیجر سپلائی اختر ضمیر ، سی او او کامران افتخار اور سابق صدر ریفائنریز قیصر جمال کو کراچی ، جنرل منیجر ریٹیل ذوالفقار جعفری کو اسلام آباد اور سینئر جنرل منیجر مارکیٹنگ نذیر زیدی کو گلگت بلتستان سے گرفتار کیا گیا ہے ان تمام افسران کے معاہدے پر دستخط موجود ہیں جس پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد نیب کو بے ضابطگی کی شکایت موصول ہوئی تھی نیب تمام گرفتار شدہ افسران کو کراچی منتقل کرکے احتساب عدالت میں باقاعدہ ریفرنس دائر کرے جبکہ سکینڈل میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری بھی متوقع ہے کیونکہ نیب نے پورے معاملے کی انکوائری کرکے ٹھوس شوائد اکھٹے کرلئے ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ رات ہی نیب کی ایک ٹیم نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم، میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو گرفتار کیا تھا اور دونوں اس وقت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں ۔