اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ گئی ہے جو کہ آن لائن پڑھی جا سکتی ہے، ریحام خان اپنی کتاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے گھر جانے کے حوالے سے لکھتی ہیں کہ جب جنرل راحیل شریف کی والدہ کا انتقال ہوا تو میں اس وقت لندن میں تھی،
میں نے فون پر عون سے بات کی اور عمران خان کے بارے میں پوچھا کہ کیا انہوں نے راحیل شریف کی والدہ کے جنازہ میں شرکت کی تھی یا نہیں تو جواب نہیں میں موصول ہوا، ریحام خان لکھتی ہیں کہ میں جانتی تھی کہ دھرنے کے دوران ان کی جنرل راحیل شریف سے ہونے والی ملاقات اتنی خوشگوار نہیں تھی، میں سمجھتی تھی کہ جنرل راحیل شریف اور عمران خان کے درمیان حائل خلیج کو ختم کرنے کا یہ بہترین موقع ہے، جب میں پاکستان واپس آئی تو میں نے اصرار کرکے عمران خان کو جنرل راحیل شریف کے گھر جانے پر تیار کر لیا، ریحام نے لکھا کہ گاڑی عون چلا رہے تھے اور مجھے جنرل راحیل شریف کے گھر پہنچ کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ جنرل راحیل شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹے پورچ میں ہمارے استقبال کے لیے کھڑے تھے، ریحام لکھتی ہیں کہ کسی آرمی چیف کی جانب سے کسی سیاستدان کا اس طرح استقبال کرنا میرے لیے کافی حیران کن تھا۔ آرمی چیف اور ان کی فیملی نے ہماری جو خاطرمدارت کی اور جس طرح کا سلوک کیا وہ بھی بہت قابل تحسین تھا۔ اس موقع پر جنرل راحیل شریف کی اہلیہ نے بتایا کہ وہ کرکٹ کے ہیرو عمران خان کی بہت مداح ہیں لیکن ان باتوں سے بھی عمران خان کا موڈ ٹھیک نہیں ہوا۔ ریحام لکھتی ہیں کہ جنرل راحیل شریف بڑے آرام سے بیٹھ کر گفتگو کرتے رہے جیسے انہیں ملاقات ختم کرنے کی کوئی جلدی نہ ہو مگر دوسری جانب عمران خان مجھے کافی ختم کرنے کے لیے جلدی کرنے کو کہتے رہے، عمران خان کے اس رویے کی وجہ سے مجھ بہت خفت اٹھانا پڑی۔