نوٹ: یہ خبر ریحام خان کی کتاب کے اقتباسات سے جاری کی جا رہی ہے، کتاب کی زبان ایسی ہے کہ ہماری معاشرتی اقدار اس قسم کی زبان کی اجازت نہیں دیتیں، ادارہ ایسی زبان کو حذف کرکے خبریں دینے کی کوشش کر رہا ہے اور بطور ادارہ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کتاب نہیں لکھی جانی چاہیے تھی اور اگر لکھنی ہی تھی تو اس قسم کے نجی واقعات اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔ یہ تمام الزامات ریحام خان عائد کر رہی ہیں اور ان کی تصدیق یا تردید کرنا متعلقہ شخصیات پر ہے اور ہمارے ادارے کا اس سارے مواد سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ گئی ہے جو کہ آن لائن پڑھی جا سکتی ہے، اپنی کتاب کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی کتاب میں لکھے گئے واقعات کی سچائی سے متعلق مکمل طور پر مطمئن ہوں اور اللہ کو جواب دہ ہوں جبکہ ان سب باتوں کے شواہد میرے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں میں نے وہی باتیں لکھی ہیں جن کے شواہد میرے پاس ہیں، ریحام خان نے کہا کہ میں عدالت جا کر کہہ سکتی ہوں کہ میں نے سچ لکھا ہے اور یہ بات میں انتہائی ذمہ داری سے کہہ رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لوگ اور جو لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں وہ سب یہ جانتے ہیں کہ یہ باتیں ٹھیک ہیں۔ ریحام خان نے انٹرویو میں عمران خان کے نشے کے حوالے سے کہا کہ میں نے جو کچھ لکھا ہے وہ انتہائی کم لکھا ہے اس میں کچھ باتیں کھل کر نہیں لکھیں کیونکہ بچوں نے بھی یہ کتاب پڑھنی ہے، ریحام نے کہا کہ یہ باتیں ہمارے معاشرے کا حصہ مگر ہم لوگ ان باتوں پر پردہ ڈالتے ہیں، ریحام خان نے کہاکہ میں نے جو کچھ لکھا ہے وہ سین کے مطابق ہوبہو ہیں، ریحام خان نے کہا کہ میں اللہ حاضر و ناظر جان کر کہتی ہوں کہ یہ کتاب میاں شہباز شریف، مریم نواز اور حنیف عباسی سمیت کسی نے نہیں پڑھی اور نہ میں نے کسی کے ساتھ اس کتاب کے مسودہ پر بات کی ہے۔ جب ریحام خان سے بلیک بیری سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ میرے ساتھ بھی قندیل بلوچ والا سلوک ہو، ریحام خان نے کہا کہ بلیک بیری چوری والا کوئی قصہ نہیں ہے لیکن میں نے جو باتیں بھی اس کتاب میں کی ہیں ان کے شواہد بھی میرے پاس موجود ہیں۔