اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟ہم نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم تو نہیں دیا تھا، چیف جسٹس کے جعلی بینک اکائونٹس سے متعلق کیس میں ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے جعلی بینک اکائونٹس سے
متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے وکلا فاروق ایچ نائیک ، سردار لطیف کھوسہ اور اعتزاز احسن عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو کہا کہ ہمارا پہلا والا آرڈر پڑھ کر سنایا جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آصف زرداری،فریال تالپورکانام ای سی ایل میں ڈالنے کانہیں کہا، کیاآصف زرداری اورفریال تالپورکیس میں ملزم ہیں؟جوعدالت کاحکم ہی نہیں تھااس پرشورمچاہواہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کاکہا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالوپر کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا،دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم ہم نے تو نہیں دیا تھا۔چیف جسٹس پاکستان نےایف آئی اے کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اورفریال تالپورکوالیکشن سے پہلے نہ بلایاجائے،الیکشن کے بعدکسی کیلئے کوئی استثنیٰ نہیں،ایف آئی اے دیگرتمام لوگوں سے تفتیش جاری رکھے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آصف زرداری،فریال تالپورکانام ای سی ایل میں ڈالنے کانہیں کہا، کیاآصف زرداری اورفریال تالپورکیس میں ملزم ہیں؟جوعدالت کاحکم ہی نہیں تھااس پرشورمچاہواہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کاکہا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال تالوپر کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا،دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم ہم نے تو نہیں دیا تھا۔ہمیں معلوم ہے ہمارا اختیارسماعت کیا ہے، ہرشخص کو اپنا وقار اور حرمت ہے،کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے۔