اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

ہارون بلور کے والد بشیر بلور کو بھی 2012ء میں خودکش حملے کا نشانہ بنایاگیا تھا، حملے کی ذمہ داری کس نے قبول کی تھی؟ افسوسناک انکشافات

datetime 11  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوزڈیسک)ہارون بلور کے والد بشیر بلور کو بھی 2012ء میں خودکش حملے کا نشانہ بنایاگیا تھا، 2012ء میں ہارون بلور کے والد عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اور سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور پر خودکش حملہ ہوا تھا اور اس حملے میں بشیر بلور سمیت نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔یہ خود کش حملہ پشاور کے مشہور قصہ خوانی بازار کے گنجان آباد علاقے ڈھکی نعلبندی میں ہوا تھا۔

حملے میں بشیر بلور کے علاوہ ان کے پرائیویٹ سیکرٹری نور محمد، کابلی تھانہ کے ایس ایچ او عبدالستار خٹک اور چھ دیگر افراد کی بھی ہلاکت ہوئی۔خود کش حملے میں بشیر بلور کے علاوہ ان کے پرائیوٹ سیکرٹری نور محمد، کابلی تھانہ کے ایس ایچ او عبدالستار خٹک اور چھ دیگر افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس حملے میں تئیس افراد زخمی بھی ہوئے تھے ،بشیر بلور پر حملے کی تحریک طالبان نے ذمہ داری قبول کی تھی بشیر احمد بلور کا شمار عوامی نیشنل پارٹی کی سینیئر رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ خیبر پختون خوا میں بلور خاندان ایک مضبوط کاروباری اور سیاسی خاندان کے طورپر جانا جاتا ہے۔ اس خاندان کے تقریباً تمام افراد اے این پی سے منسلک ہیں۔ مقتول بشیر احمد بلور کے تین بھائی ہیں جن میں دو بھائیوں کا شمار عوامی نیشنل پارٹی کے اہم رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ ان کے بڑے بھائی غلام احمد بلور وفاقی وزیر ریلوئے ہیں جبکہ الیاس بلور سینیٹر ہیں۔ ان کے ایک بھائی عزیز احمد بلور کے بارے میں بتایا جاتا ہے وہ سول سروسز میں رہ چکے ہیں۔مرحوم کے دو بیٹے ہارون بلور اور عثمان بلور ہیں ۔ ہارون بلور کو آج خودکش حملے میں شہید کردیاگیا ہے ،بلور خاندان نے ہارون بلور کی شہادت کی تصدیق کردی ہے ۔‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…