کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)35ارب روپے کی غیرقانونی منی لانڈرنگ ٹرانزیکشنزکیس میں سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست انورمجیدکے بلیووارنٹ جاری کر دیئے گئے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق 35 ارب روپے کی غیرقانونی منی لانڈرنگ ٹرانزیکشنز کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست انورمجیدمرکزی ملزم نہیں ہیں اس لئے ان کے ریڈکے بجائے بلیو وارنٹ جاری کیے گئے ہیں جبکہ انورمجیدسے متعلق اطلاع ہے کہ وہ لندن میں ہیں۔
دریں اثناء وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کوکل طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے بے نامی اکانٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کررہی ہے جس سلسلے میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا جب کہ سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جاچکا ہے جس کے بعد دونوں کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔ پیر کو ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جب کہ سپریم کورٹ نے اسی کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو 12 جولائی کو طلب کررکھا ہے ۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے بلانے سے پہلے ایف آئی اے سندھ نے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ذرائع کا کہناہے کہ ایف آئی اے انسپکٹر محمد علی ابڑو کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور دونوں شخصیات کو پوچھ گچھ کے لیے ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل میں کل طلب کیا گیا ہے۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور فریال تالپور کو ایک ساتھ صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔