اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اللہ کا شکر ہے کہ بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کی واپسی کا عمل شروع ہورہا ہے اور انشاء اللہ 6 ماہ میں قیدی واپس آجائیں گے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں تھائی لینڈ اور سری لنکا کی جیلوں میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تھائی لینڈ حکام کو 35 ہزار ڈالر جمع کروا دئیے ہیں جس کے بعد پہلی کھیپ میں 19 پاکستانی قیدی وطن واپس آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سری لنکا نے 47 قیدیوں کی فہرست فراہم کی ہے اور وہاں سے قیدیوں کی واپسی کا عمل شروع کیا ہے جبکہ دیگر ممالک میں موجود قیدی بھی وطن واپس آجائیں گے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شکر الحمد اللہ پاکستانیوں کی واپسی کا عمل شروع ہورہا ہے، انشاء اللہ تمام پاکستانی قیدی جلد واپس آجائیں گے۔عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ حکومت قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرتی رہے جبکہ چین، برطانیہ، ایران اور عراق سے بھی قیدیوں کی واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاکستانی قیدیوں کا معاملہ اب انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، عدالت خود اس معاملے کو دیکھ رہی ہےِ، ایک دن میں تمام قیدی واپس نہیں آسکتے، انشاء اللہ 6 ماہ میں قیدی واپس وطن آجائیں گے۔بعد ازاں عدالت نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اللہ کا شکر ہے کہ بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کی واپسی کا عمل شروع ہورہا ہے اور انشاء اللہ 6 ماہ میں قیدی واپس آجائیں گے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں تھائی لینڈ اور سری لنکا کی جیلوں میں قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی